وزیر مملکت پارلیمانی امور کی غلط بیانی پر سینٹ کمیٹی کا اظہار برہمی

اسلام آباد (آن لائن) سینٹ قائمہ کمیٹی حکومتی یقین دہانی کے ارکان نے وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب کی جانب سے سینٹ میں غلط بیانی پر شدید احتجاج اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے سینٹ کی توہین قرار دیدیا، کمیٹی اجلاس میں وزیر مملکت کو کرائی گئی یقین دہانیوں کا تحریری ریکارڈ نہیں مل سکا۔ پارلیمانی سیکرٹری سرکاری ملازمتوں میں عمر کی حد میں اضافے کے حوالے سے کوئی دستاویزات فراہم نہ کر سکے۔ ارکان نے وزیر مملکت کی یقین دہانیوں کو ہوائی فائر قرار دیدیا ہے، چیئرمین کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں تحریری مواد فراہم کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ قواعد کے تحت ایوان میں دی گئی یقین دہانی پر 30 روز میں عملدرآمد ضروری ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے مقابلے کے امتحان کی عمر میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا قائد ایوان سینٹ نے بھی حمایت کی لیکن اجلاس میں ذمہ دار سیکرٹری کا یقین دہانی کے بارے میں موقف سمجھ سے بالاتر ہے چیئرمین سینٹ کی ہدایت کے تحت وزارت کا جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے کا افسر سینٹ میں موجود ہوتا ہے اور اپنی وزارت کے بارے میں زیر بحث آنے والے معاملات اور وزیر کے بیان کے منٹس لیتا ہے۔ ستمبر کے پہلے ہفتے میں مقابلے کے امیدواروں کی درخواستیں شروع ہو جاتی ہیں کیا تعلیم یافتہ نوجوانوں کا ایک اور سال ضائع کرنا مقصد ہے اس سے تو دہشت گردوں کو اچھے سے اچھے تعلیم یافتہ دماغ مل جائیں گے۔ اگر وزیر نے ایوان بالا میں غلط بیانی سے کام لیا تو ایوان ان کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ چیئرمین نے بلوچستان کے ’’ہجے‘‘ غلط لکھنے پر بیوروکریسی کی سرزنش کی اور آئندہ یہ غلطی نہ دہرانے کی بھی ہدایت دی۔

ای پیپر دی نیشن