موسمی تغیرات‘ پاکستان کو چند برسوں میں 28 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا: مشاہد اﷲ

اسلام آباد (جاوید صدیق) ماحولیات کے وفاقی وزیر مشاہد اﷲ نے کہا ہے کہ موسمی تبدیلیوں اور تغیرات کی وجہ سے پاکستان کو چند سالوں میں 28 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔ گزشتہ روز یورپی یونین کے قائم مقام سفیر کی طرف سے موسمیاتی تبدیلی اور ڈپلومیسی ڈے‘‘ کی تقریب میں نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جس طرح پاکستان میں جنگلات تباہ ہو رہے ہیں اس کی پاکستان کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جو کہ ماحول کو آلودہ کرنے میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہے۔ پاکستان فضاء کو آلودہ کرنے والے ممالک کی فہرست میں 135 ویں نمبر پر ہے لیکن وہ موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں آنے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر آتا ہے۔ مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ اگر موسمیاتی تغیرات کا صحیح طور پر تجزیہ کر کے اس کا مقابلہ نہ کیا گیا تو بہت بڑی تباہی آئے گی۔ پاکستان میں خدانخواستہ قحط آ سکتا ہے۔ تباہ کن سیلاب آ سکتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان پر مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ہماری فصلیں متاثر ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری وزارت اہم ممالک کو اس صورتحال سے آگاہ کر رہی ہے۔ میں نے اپنی وزارت میں ماہرین کا ایک شعبہ قائم کیا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر تحقیق کر رہا ہے۔ یورپی یونین کے قائم مقام سفیر کی اقامت گاہ پر یورپی یونین کے سفیر اور دوسرے لوگ موجود تھے جنہوں نے کلائمیٹ چینج ڈپلومیسی ڈے‘‘ منایا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کے قائم مقام سفیر نے کہا کہ یورپی یونین دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے موثر کردار ادا کر رہی ہے۔ پاکستان میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹر سیرل نن نے کہا کہ پاکستان ان دس ملکوں میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ اگرچہ پاکستان کا ماحول کی آلودگی اور کاربن کے اخراج میں کوئی کردار نہیں۔ تاہم دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں سے زمین کا درجہ حرارت 2 ڈگری بڑھے جائے گا جس کے خطرناک نتائج ہوں گے۔ فرانس کے سفیر نے کہا کہ اس سال کے آخر میں فرانس عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے عالمی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے 100 ارب ڈالر کے فنڈ کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن