نیویارک (بی بی سی) امریکی شہر نیویارک میں ایک سکھ طالب علم کو وفاقی عدالت کے فیصلے کے تحت داڑھی اور بال کٹوانے اور یا پگڑی اتارے بغیر امریکی فوج میں ملازمت کی اجازت ہو گی۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق امریکی ضلعی عدالت کی جج نے فیصلے میں کہا ہے کہ بیس سالہ اکنور سنگھ کا اپنے مذہبی عقائد کو برقرار رکھنے سے ان کی فوج میں اپنی ذمہ داری نبھانے کی صلاحیت میں کمی نہیں ہوگی۔ اکنور سنگھ کا کہنا تھا کہ ’میں نے جب فیصلہ سنا تو مجھے یقین نہیں آ رہا تھا۔‘ میں اس کیلئے دو تین سال سے جدوجہد کر رہا ہوں۔ میں خوش بھی ہوں اور سیکھنے کے بارے میں پرعزم بھی۔‘ ’فوجی افسر بننا آسان کام نہیں ہے۔ آپ کو بہت سے معاملات میں ماہر ہونا پڑتا ہے۔‘ گذشتہ برس آنے والی ایک پالیسی کے تحت امریکی فوجی انفرادی بنیادوں پر مذہبی لباس اور عبادات کیلئے وقت کی اجازت مانگ سکتے ہیں۔
امریکی عدالت نے سکھ فوجی کو پگڑی پہننے کی اجازت دیدی، داڑھی اور بال کٹوانے کی پابندی بھی ختم
Jun 17, 2015