اسلام آباد (راجہ عابد پرویز / خبر نگار) ایوان بالا میں بجٹ پر بحث مکمل ہو گئی ہے، بحث میں63 سینیٹرز نے حصہ لیا، مجموعی دورانیہ 16گھنٹے 12منٹ رہا۔اس دوران ارکان نے حکومت کو تعلیم صحت اور امن و امان پر زیادہ فنڈز رکھنے پر زور دیا، بجٹ میں زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے وافر فنڈز رکھنے اور کاشتکاروں کو مراعات دینے کو خوش آئند قرار دیا گیا اس کام میں تاخیر سے گزشتہ دنوں زرعی شعبہ کو ہونے والے نقصانات کو حکومت کی نااہلی بھی قرار دیا۔ حکومت اور اپوزیشن ارکان نے مجموعی طور پر بجٹ بحث میں زیادہ دلچسپی نہیں لی اور مالی معاملات میں ایوان بالا کے بے اختیار ہونے کا رونا رویا، بیشتر ارکان نے اس بات کی بھی شکایت کی گزشتہ سال بجٹ میں انہوں نے حکومت کی جو تجاویز دی تھیں ان میں سے کسی کو بھی شامل نہیں کیا گیا، سینیٹ کے ساتھ حکومت کا یہی رویہ رہا تو پھر بجٹ پر سینیٹ میں بحث ایک فضول پروسیس ہے چھوٹے صوبوں نے حکومت کی طرف سے کم ترقیاتی فنڈز رکھنے پر شدید احتجاج کیا اور بجٹ کو صرف پنجاب کا بجٹ قرار دیا۔ اپوزیشن کے ارکان کا کہنا تھا بجٹ پنجاب کے ضروریات کو مدنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ تمام تر گلے شکوئوں کے باوجود بجٹ بحث میں حصہ لینے والے تمام ارکان نے اپنے صوبوں اور علاقوں میں ترقیاتی منصوبے شروع اور جاری منصوبوں کو مکمل کرانے پر زور دیا۔