اوکاڑہ (نامہ نگار) پسند کی شادی کرنے پر لڑکی لڑکے کو قتل کر دیا جائے، مسجد میں قرآن پر 21 افراد کا حلف، پنچائت میں لڑکے کے والد سے بیٹی کے رشتہ کا مطالبہ، پنچائت نے فوری رشتہ سے انکار پر اپنا فیصلہ سنادیا۔ ڈی پی او اوکاڑہ نے ایس ایچ او کو کارروائی کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی چک 26جی ڈی کے رہائشی عامر اقبال اور شکیلہ بی بی نے اپنی مرضی سے 29مئی کو شادی کر لی جس پر شکیلہ کے والدین خوش نہ تھے۔ شکیلہ کے خاندان نے ایک پنچائت بلوائی جس میں عامر اقبال کے خاندان سے تقاضہ کیاگیا وہ اس کی ہمشیرہ طاہرہ بی بی عمر 12سال کا رشتہ شکیلہ بی بی کے بھائی کو دے یا پھر عامر اقبال اور شکیلہ بی بی کو قتل کر دیا جائے۔ عامر اقبال کے خاندان نے تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ طاہرہ بی بی ابھی 12سال کی ہے بالغ ہونے پر رشتہ دے دیں گے جس پر پنچائت نہ مانی 15جون کو اسی گائوں 26جی ڈی کے مسجد میں علی شیر، اللہ دتہ عرف حاجی، یارا، عدنان، شاہد، میر محمد، عالم شیر، اسحاق، اصغر، اکبر، رستم، ممتاز، امداد، اعجاز، عباس، چک 26جی ڈی احمان، موسم، مشتاق اور تین نامعلوم نے جرگہ کیا اور قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر فیصلہ سنایا شکیلہ بی بی اور عامر اقبال کو قتل کیا جائے اور اسکا خرچہ اکٹھے کریں گے۔ اطلاع پر عامر اقبال کے والد امانت علی نے کھلی کچہری میں ڈی پی او اوکاڑہ کو ایک تحریری درخواست میں صورتحال سے آگاہ کیا جس پر ڈی پی او اوکاڑہ نے تھانہ گوگیرہ پولیس کو قانونی کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔