شہباز شریف آج جے آئی ٹی میں پیش ہونگے‘ عوام کی خدمت کرتا رہوں گا: وزیر اعلیٰ

Jun 17, 2017

اسلام آباد+ لاہور (نمائندہ نوائے وقت+ خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آج ہفتہ کو 11 بجے صبح جے آئی ٹی میں پیش ہوں گے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات کو حتمی شکل دیدی۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی 39 بیٹھک ہو چکی ہیں۔ شہباز شریف کو بھجوائے گئے نوٹس میں چودھری شوگر ملز، رمضان شوگر ملز، حدیبیہ پیپر ملز اور دیگر کاروبار سے متعلقہ دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی سے پہلے ہی شریف فیملی کی 45 فیکٹریوں کا ریکارڈ منگوا رکھا ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تیسری پیشرفت رپورٹ 22 جون کو سپریم کورٹ میں پیش کرے گی، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 24 جبکہ سینیٹر رحمان ملک 23 جون کو جے آئی ٹی میں پیش ہوں گے۔ سپریم کورٹ سے اجازت ملتے ہی 2 ارکان دوحہ روانہ ہوں گے جہاں احمد بن جاسم سے خط کی تصدیق کرائیں گے۔ حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کے معاملے پر سکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمشن بھی میدان میں آ گیا۔ ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ ان کے ادارے کا کوئی افسر حسین نواز کی تصویر لیک کرنے میں ملوث نہیں۔ ترجمان ایس ای سی پی کے مطابق جے آئی ٹی کی جانب سے کسی قسم کی شکایت موصول نہیں ہوئی نہ ہی ایس ای سی پی کے کسی ملازم کو واپس بھیجا گیا۔ ایس ای سی پی کے ڈائریکٹر بلال رسول جے آئی ٹی کے رکن جبکہ چار افسر حماد جاوید، خرم حسین، ہارون عبداللہ اور انور ہاشمی جے آئی ٹی معاون کی حیثیت سے بدستور خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ادھر شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو جوڈیشل اکیڈمی آنے سے روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ قانون اور آئین کی بالادستی کو مقدم رکھا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ملاقات کی جس میں جے آئی ٹی میں جاری تحقیقات اور شہباز شریف کی پیشی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کی خدمت خالی نعروں سے نہیں ہوتی بلکہ عوام کی خدمت کیلئے مٹی کیساتھ مٹی ہونا پڑتا ہے۔ میرا جینا مرنا عوام کیساتھ ہے اورجب تک جان میں جان ہے عوام کی بے لوث خدمت کرتا رہوں گا۔ مخالفین کی جانب سے بے بنیاد الزام تراشیوں کی کوئی حیثیت اور وقعت نہیں ہے کیونکہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے خلاف سازشیں کرنیوالے یہ عناصرصرف جھوٹ کی سیاست کر رہے ہیں اور جھوٹ کی بیساکھی ان کی منفی سیاست کو سہارا نہیں دے سکتی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے وزیراعظم کی قیادت میں ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔ عوام کو علم ہے کہ کن سیاسی عناصر نے ذاتی مفادات کی خاطر ملک و قوم کے مفادات کو دائو پر لگایا۔ باشعور عوام نے الزام لگانے والوں کو ہر موقع پر ووٹ کی طاقت سے آئینہ دکھایا ہے اور 2018ء کے عام انتخابات میں بھی منفی سیاست کرنے والوں کو عوام ایک بار پھر مسترد کر دیں گے۔ لیگی وفد سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ بے مثال اقدامات نے صوبے میں تعلیمی منظرنامہ بدل کر رکھ دیا آئندہ مالی سال زیور تعلیم پروگرام کے لئے 6 ارب 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں پروگرام سے قوم کی 4 لاکھ 62 ہزار بیٹیاں تعلیم سے مستفید ہو رہی ہیں۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت دیہی و شہری علاقوں کی متوازن ترقی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور دیہی علاقوں کی ترقی اور دیہات میں رہنے والوں کی خوشحالی کیلئے ’’خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام‘‘ کے تحت دیہی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے بہت بڑے پروگرام پر تیزی سے کام جاری ہے۔ ’’پکیاں سڑکاں سوکھے پینڈے‘‘ پروگرام نے دیہی آبادی کیلئے آمدورفت کی جدید سہولتیں فراہم کی ہیں اور کارپٹڈ دیہی سڑکوں کی تعمیر سے زرعی معیشت کو تقویت ملی ہے۔ یہ پروگرام دیہی معیشت کیلئے گیم چینجر بن چکا ہے جس سے دیہی آبادی کا ہر طبقہ مستفید ہو رہا ہے۔ اس ’’پروگرام‘‘ نے دیہی آبادی کا طرززندگی بدل کر رکھ دیا ہے۔ وزیراعلیٰ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی اب تک کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ٹیم فائنل میں روایتی حریف بھارت کو شکست دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے اور مجھے امید ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی فائنل میں بھارت کو ہرا کر ایک تاریخ رقم کریں گے۔
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) دفتر خارجہ کی طرف سے قطر میں پاکستانی سفارتخانہ کو جے آئی ٹی ارکان کی شہزادہ جاسم سے ملاقات کا انتظام کرنے کی ہدایات مل گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق قوی امکان ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ کی طرف سے اگلے ہفتہ گرین سگنل موصول ہونے کے بعد جے آئی ٹی کے ارکان قطر روانہ ہو جائیں گے۔ خیال رہے کہ یہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم، پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے۔ شہزادہ حماد بن جاسم جن سے جے آئی ٹی نے ملنا ہے، شریف خاندان کے کاروباری شراکت دار ہیں اور انہوں نے ہی سپریم کورٹ کیلئے وہ خط لکھا تھا جس کے ذریعہ شریف خاندان کی منی ٹریل ثابت ہوتی ہے اور پورے مقدمہ میں اس خط کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ اس سے پہلے اطلاعات تھیں کہ شہزادہ حماد بن جاسم پاکستان نہیں آئیں گے، پھر یہ خبریں بھی گردش کر رہی تھیں کہ قطری شہزادہ ممکن ہے اپنے خط کی تصدیق نہ کریں تاہم تمام خبریں افواہیں ہی ثابت ہوئیں۔ اس ذریعہ کے مطابق شہزادہ حماد بن جاسم کی مصروفیات کے سوا مجوزہ ملاقات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

مزیدخبریں