اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کے رویئے سے جانبداری کی بو آرہی ہے، فیصلے شکوک و شبہات کا شکار ہونگے۔ عمران خان کے بیانات اور منی ٹریل میں تضادات ہیں، عمران خان نتھیا گلی سے نیچے آئو انسداد دہشت گردی عدالت انتظار کررہی ہے، وزیراعظم نے کہہ دیا ہے اب سازشوں اور کٹھ پتلیوں کا باب بند ہونا چاہئے، جب شک اور تعصب کے بادل میں فیصلے ہوں گے تو ادارے اور جمہوریت مضبوط نہیں ہو گی، اگر جے آئی ٹی کا رویہ آمرانہ ہوگا تو ہم عدالت سے درخواست کریں گے۔ وہ جمعہ کو رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف ملکی تاریخ میں پہلی بار مشترکہ تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، اس قسم کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، وزیراعظم بغیر سکیورٹی پروٹوکول اور ذاتی گاڑی میں جے آئی ٹی میں پیش ہوئے، ماضی میں حکمرانوں کو جب بھی عدالت میں بلایا گیا وہ مکے لہراتے رہے اور عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا کہ بنی گالہ کی اراضی خریداری کیس میں عمران خان کے بیانات اور انکی منی ٹریل میں واضح تضادات ہیں۔ عمران خان کی تلاشی شروع ہوگئی ہے اور وہ بری طرح پکڑے گئے ہیں، وہ اپنے کھودے گئے گڑھے میں ایک دن خود گریں گے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے لوگوں کی تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد تحریک انصاف اب پیپلز پارٹی کا پاکٹ ایڈیشن بن گئی ہے۔ عمران خان حکومت اور اداروں میں غلط فہمیاں پیدا کرنے میں ناکام رہیں گے۔ جے آئی ٹی کے سوالوں کے جواب دیے دیئے۔جمعہ کو عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے آصف کرمانی نے کہا کہ عمران خان عدالت یا جے آئی ٹی نہیں بلکہ خود اشتہا ری ملزم ہیِں۔ انکے سرپر غیرملکی فنڈنگ کی تلوار لٹک رہی ہے۔بچنا مشکل ہے۔عمران خان نے خیبر پی کے میں کسی کرپٹ کا احتساب نہیں کیا۔