لاہور (اپنے نامہ نگار سے) جوڈیشل مجسٹریٹ نے خود کو نیب کا چیئرمین ظاہر کر کے شہریوں سے فراڈ کرنے اور دھمکانے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل نے ملزم بشارت عزیز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے ملزم کو مقدمہ میں بے بنیاد ملوث کیا ہے، ملزم بشارت عزیز نے خود کو چیئرمین نیب ظاہر کر کے کسی کو بھی ای میل نہیں کی اور ایف آئی اے کے پاس ملزم کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں، ملزم کے وکیل نے مزید دلائل دیئے کہ ملزم کے جسمانی ریمانڈ کے دوران ایف آئی اے نے ملزم سے برآمدگی کر لی ہے اور ملزم سے مزید کوئی برآمدگی نہیں کروائی جانی لہٰذا ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے،پراسکیوشن نے موقف اختیار کیا کہ ملزم نے خود کو نیب کا چیرمین ظاہر کر کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کیخلاف ای میل کیں اور یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر پر من گھڑت الزام بھی لگائے، پراسکیوشن کی جانب سے مزید موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے ڈاکٹر شفیق کو ای میل کے ذریعے بلیک میل بھی کرتا رہا ہے اور ملزم کے لیپ ٹاپ اور ای میل اکاونٹ کا ڈیٹا ثبوت کے طور پر موجود ہے لہٰذا ملزم بشارت عزیز کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست خارج کی جائے، عدالت نے فریقین کے دلائل سننے اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد خود کو نیب کا چیئرمین ظاہر کر کے شہریوں سے فراڈ کرنے اور دھمکانے کے مقدمہ میں ملوث ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔