تہران(این این آئی)ایران میں سات جون کو ہونے والے دو بم دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے قبول کی تو ایران کی ریاستی مشینری ایک بار پھر اہل سنت مسلک کےپیروکاروں کے خلاف حرکت میں آ گئی ۔ادھر جنوب مشرقی صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر چاہ بہار میں داعش کے ایک گروپ کے ساتھ جھڑپ میں ایک سکیورٹی اہلکار اور دو شدت پسند ہلاک جب کہ پانچ کو حراست میں لیا گیا ۔ عرب ٹی وی کے مطابق ایران نے سات جون کے بعد ملک بھر میں اہل سنت مسلک کے پیروکاروں کے خلاف خوفناک کریک ڈاو¿ن شروع کیا ہے اور اب تک دسیوں افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ادھرانٹیلی جنس وزیر محمود علوی نے کہاکہ جنوب مشرقی صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر چاہ بہار میں داعش کے ایک گروپ کے ساتھ جھڑپ میں ایک سکیورٹی اہلکار اور دو شدت پسند ہلاک جب کہ پانچ کو حراست میں لیا گیا ۔محمود علوی نے دعویٰ کیا کہ صوبہ بلوچستان میں کارروائی کے دوران پکڑے جانے والے مشتبہ شدت پسندوں میں ایک تیونسی باشندہ بھی شامل ہے۔ وہ ایران میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے داعش کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔