اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے تاجکستان میں ہونے والی پانچویں سیکا سربراہ کانفرنس میں وزیر اعظم کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے شرکت کی ،جس کا موضوع ایشیاء میںاعتماد سازی کے اقدامات اور مباحثہ تھا۔ انہوں نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے لئے پاکستان کی کوششوں اور کشمیریوں کی قانونی جدوجہد آزادی کو روکنے پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ سیکا کو یہ مقام حاصل ہے کہ وہ خطے کے امن ، سلامتی اورترقی کے حوالے سے درپیش چیلنجوں کا موثر حل نکالنے میں مدد کر سکے۔ دوشنبہ میں ہونے والے اس سربراہ اجلاس کی صدارت تاجک صدر ایمومولی رحمون نے کی اور اس میںسربراہان مملکت اور سیکا ممبران نے شرکت کی۔انہوں نے اپنے خطاب میں کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ دیرینہ حل طلب تنازعہ ہے۔ انہوں نے جنوبی ایشاء میں پاکستان تنازعات کے حل کے لئے پاکستان کے ویذن اور سیاسی عزم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات، اعتماد سازی اور تنازعات کے پرامن حل پرمحیط ہے ۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔انہوں نے انسداد دہشت گردی کے لئے موثر عالمی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کے خاتمے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو ایسے افراد اور تنظیموں کو بھی انسداد دشت گردی پابندیوں میں لانا چاہیئے جو ابھی تک اس کی حدودسے باہر ہیں۔اس موقع پر سیکا خطے میں مزید خوشحالی اور تحفظ کے لئے مشترکہ ویژن کے موضع سے اعلامیہ کی بھی منظوری دی گئی۔ اس اعلامیہ میں مشترکہ،جامع اور پائیدار سلامتی کے ساتھ ساتھ مشترکہ ترقی، شراکت داری اور اشیاء میں مربوط رابطوں کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اس کانفرنس میں 27رکن ممالک اور کئی مبصر ممالک نے شرکت کی۔اس اعلامیہ میں دہشت گردی کے خاتمے کی حکمت عملی کا بھی احاطہ کیا گیا۔اعلامیہ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی پابندیوں کو سیاست کی نظر کرنے کے خطرات سے بھی آگاہ کیا .