مشرقی لداخ(کے پی آئی)بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے نے انکشاف کیا ہے کہ مشرقی لداخ میں دونوں ملکوں کی فوجیں بدستور موجود ہیں تاہم چین نے بھارتی فوج کی گشت کی روائتی حدوں فنگر پوائنٹ10،11،11 اے،12 اور13 تک رسائی سے روک رکھی ہے۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق وادی گلوان میں بھارت اور چین کے درمیان جھڑپ کو ایک سال گزر چکا ہے۔ چینی فوجی اب بھی علاقے میں موجود ہیں اور تعطل ختم ہونے کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔بھارت علاقے میں فوجی ڈھانچہ بہتر بنانے میں مصروف ہے تاکہ فوج کی تعداد بڑھائی جا سکے۔ علاقے میں اس وقت بھارتی فوجیوں کی تعداد50 سے60 ہزار ہے۔بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے کے مطابق فوج کی تیز نقل وحرکت کے لیے سڑکوں کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ جب کہ فوجی سازوسامان میں اضافہ ان کیلئے بھارتی اور چینی کو کمانڈرز کے درمیان مذاکرات کے 11دور ہو چکے ہیں۔ فروری میں بھارتی اور چینی فوج اور بکتر بند دستے پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی کناروں سمیت کیلاش رینج سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔ واپسی کے اس عمل کے فوری بعد 20 فروری کو فوجی کمانڈروں کا اجلاس ہوا تھا، تاہم تنازع کے دوسرے علاقوں سے واپسی پر کوئی اتفاق نہیں ہوسکا تھا۔
چین نے مشرقی لداخ میں انڈین فوج کا 5مقامات پر گشت روک دیا: بھارتی جریدہ
Jun 17, 2021