کھانا کھانا تو سب کو آتا ہے ، مگر کھانا پکانا کسی کسی کو آتا ہے۔ کھانا پکانے کا فن بہت پرانا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں جدت آتی رہتی ہے۔ ہر ملک کا ہر معاشرے کا خطے کا اپنا ایک انداز ہوتا ہے۔ ذائقہ ہوتا ہے۔ کھانا پکانے کا جداگانہ انداز ہوتا ہے۔ مشرقی کھانوں میں چین کے کھانوں کا ذائقہ اور انداز سب سے جدا ہے ۔ جو اگرچہ ذائقے میں لذت میں مشرقی کہہ لیں یا برصغیر کے کھانوں سے قدرے مختلف ہوتا ہے۔ مگر ان میں مصالحے کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ اس کی کمی وہ سرکے ، ادرک اور لہسن کے علاوہ چائنیز سالٹ سے پوری کرتے ہیں۔ خوش قسمتی سے چینی لوگ گوشت اور مچھلی بھی پکاتے ہیں۔ (باقی حرام اور ممنوعہ اشیاء کا ہم ذکر نہیں کرتے) سبزیاں بھی ہر قسم کی پکاتے ہیں۔ یہ سب اپنے منفرد ذائقے کی وجہ سے ہمارے ہاں بھی مقبول ہیں کیونکہ پاکستانی بھی کھانے پینے کے معاملات میں خاصے خوش خوراک ہیں اس لیے پاکستان میں چینی کھانوں کو ایک وسیع مارکیٹ مل گئی ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد شوق سے یہ کھانے کھاتی ہے۔ چھوٹے بڑے شہروں میں چینی کھانوں کی دکانیں ، چینی کھانوں کی مقبولیت کی مثال ہیں۔ محترمہ نزہت پروین نے 240 چینی کھانوں اور سوپ کی تراکیب پر جو کتاب لکھی ہے وہ واقعی پڑھنے کے لائق ہے اس میں لکھی تراکیب پر عمل کر کے ہم آسانی سے مزیدار چینی پکوان پکا سکتے ہیں۔ یہ کتاب چودھری اکیڈمی الفضل مارکیٹ اردو بازار نے شائع کی ہے۔ 216 صفحات کی اس مزیدار کتاب کی قیمت صرف صرف 250 روپے ہے جو کھانے پکانے کی شوقین خواتین کے لیے زیادہ نہیں۔ یہ کتاب پنجاب بکڈپو الفضل مارکیٹ اردو بازار سے بھی مل سکتی ہے۔ (تبصرہ ۔ جی این بھٹ)
بک شیلف
Jun 17, 2021