ٹھہر سکا نہ ہوائے

Jun 17, 2021

ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل
یہی ہے فصلِ بہاری‘ یہی ہے بادِ مراد؟
قصور وار‘ غریب الدّیار ہوں لیکن
ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
(بالِ جبریل)

مزیدخبریں