لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے پنجاب بھر کے مزاروں میں آنے والے زائرین سے جوتے رکھنے، پارکنگ اور واش روم استعمال کرنے پر پیسے وصول کرنے سے روک دیا۔ فاضل عدالت نے معروف قانون دان اظہر صدیق کو عدالتی معاون مقرر کیا تھا۔ جنہوں نے اس کیس میں عدالت کی معاونت کی۔ فاضل عدالت نے محکمہ اوقاف کی نالائقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایران گئے لیکن وہاں پر جوتے رکھنے کے پیسے نہیں لئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی مزار پر واش روم استعمال کرنے یا جوتے رکھنے کے کسی سے کوئی پیسہ نہیں لیا جائے گا۔ پارکنگ بھی فری ہو گی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ اگر محکمہ اوقاف سے انتظام نہیں کیا جاتا تو کسی اور کو دے دیتے ہیں۔ نماز کے لئے آنے والوں سے پیسے لینا کونسا قانون ہے۔ مزاروں پر آنے والوں سے اس طرح پیسے نکلوانا انہیں مزاروں پر آنے سے روکنے کے مترادف ہے۔ حکومت فلاح عامہ کے کاموں میں خرچ کرنے کے بجائے عام لوگوں سے پیسے اکٹھے کر رہی ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے سیکرٹری اوقاف کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے 15 یوم میں عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ اگر فیصلے پر عمل نہ ہوا تو سیکرٹری اوقاف ذمہ دار ہوگا۔