جوبائیڈن پیو ٹن ملاقات: سفیروں کی واپسی ایران کو ایٹمی ہتھیاروْن سے روکنے پر اتفاق

Jun 17, 2021

جنیوا (انٹر نیشنل ڈیسک+ نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر جوبائیڈن نے عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی بار روسی ہم منصب پیوٹن سے ملاقات کی‘ گرمجوشی سے ہاتھ ملایا‘ مقصد کشیدگی میں کمی تھا۔ ہتھیاروں کے کنٹرول پر دوبارہ مذاکرات شروع کرنے اور سفیروں کو ایک دوسرے کے ملک میں بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔ پیوٹن نے امریکی ہم منصب جوبائیڈن سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ بائیڈن کے ساتھ ملاقات کے دوران ماحول میں کشیدگی نہیں تھی۔ بائیڈن سے ایٹمی استحکام اور خطے میں جاری تنازعات پر بات ہوئی۔ صدر بائیڈن نے دونوں ممالک کے سفارتکاروں کی واپسی پر اتفاق کیا۔ ایٹمی استحکام روس اور امریکہ دونوں کی ذمہ داری ہے۔ سائبر سکیورٹی پر تفصیلی معلومات فراہم  کیں۔ بائیڈن نے مجھے قاتل کہنے پر وضاحت پیش کی جو میں نے مان لی۔ امریکہ نے کھلے عام روس کو دشمن قرار دیا‘ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا۔ بائیڈن تعمیری سوچ کے حامل اور تجربہ کار پارٹنر ہیں۔ امریکہ سے متعلق کوئی خوش فہمی نہیں‘ تعلقات بہتر ہونا مشکل ہے۔ پیوٹن نے پہلا قدم اٹھانے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا امید ہے ملاقات مثبت رہے گی۔ جوبائیڈن نے کہا ایک دوسرے سے آمنے سامنے ملنا ہمیشہ بہتر رہتا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملاقات میں امریکی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت، سائبر سکیورٹی، انسانی حقوق اور اسلحہ کنٹرول سمیت کئی امور پرگفتگو ہوئی۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ بات چیت میں امریکا روس تعلقات سے متعلق واضح ریڈ لائنز طے ہونے کی امید ہے۔ ملاقات کے دوران چائے یا کھانے کا وقفہ بھی  نہیں رکھا گیا۔ جوبائیڈن نے کہا کہ روس کے ساتھ تعلقات مستحکم ہونے چاہیئں۔ روسی صدر سے خوشگوار اور مثبت ماحول میں ملاقات ہوئی۔ پیوٹن سے کہا میرا ایجنڈا روس مخالف نہیں ہے۔ آرمز کنٹرول سے متعلق مذاکرات پر اتفاق ہوا۔ افغانستان میں دہشتگردوں کو روکنے کی اہمیت پر بات ہوئی۔ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر اتفاق ہوا۔ روس پر واضح کیا امریکی مفادات کیخلاف اقدامات کا جواب دیا جائے گا۔ امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کیلئے روس کو قیدیوں کو رہا کرنا ہو گا۔ روس امریکہ کے ساتھ سرد جنگ کبھی نہیں چاہے گا۔ سرد جنگ کسی کے بھی حق میں نہیں ہے۔ کسی قسم کی دھمکیاں نہیں دی گئیں‘ حقائق سامنے رکھے۔

مزیدخبریں