اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)آئی ایم ایف کے مقامی دفتر میں تعینات نمائندہ یشنر پریزنے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے چینی آئی آئی پی پیز معاہدوں پر دوبارہ مذاکرات کرنے کا نہیں کہا۔میڈیا بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ا طلاعات بے بنیاد ہیں اور کہا کہ آئی ایم ایف کثیر الجہتی حکمت عملی کو سپورٹ کرتا ہے جس سے حکومت اور صارفین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز پر یکساں بوجھ آئے۔ایک رپورٹ دعویٰ کیا گیا تھا کہ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو چین کے ساتھ سی پیک کے حوالے سے چینی آئی پی پیز کو 300 ارب روپے کی ادائیگی سے قبل توانائی کے معاہدوں پر نظرثانی کرنے کا کہا ہے۔