کراچی (نیوز رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اقبال محمد علی کے انتقال کے باعث خالی ہو نے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 240 پر ضمنی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو شام 5 بجے تک بلا تعطل جاری رہا جبکہ چند مقامات پر ناخوشگوار واقعات بھی پیش آئے۔ پرتشدد واقعات میں ایک شخص سیف الدین عمر 63سال جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔ نامعلوم ملزمان کی جانب سے ایمبولینس پر بھی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ ٹی ایل پی اور پی ایس پی نے ایک دوسرے پر فائرنگ کے الزامات لگائے ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں کشیدگی کے باعث رینجرز کو طلب کرنا پڑا۔ ضمنی انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، مہاجر قومی موومنٹ، پاک سرزمین پارٹی اور تحریک لبیک پاکستان سمیت 7 سیاسی جماعتوں اور 18 آزاد امیدوار مدمقابل تھے۔ جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔ پولنگ کے دوران مختلف مقامات پر پاک سرزمین پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، مہاجر قومی موومنٹ اور ٹی ایل پی کے کارکنوں کے درمیان تصادم بھی ہوا، جس کے نتیجے میں کچھ سیاسی کارکن زخمی ہوئے جب کہ بعض مقامات پر فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے۔ پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی اور تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ سعد حسین رضوی کی گاڑیوں پر فائرنگ کی اطلاعات بھی ملی ہیں جن میںایک شخص جاں بحق کئی افراد زخمی ہوئے ۔ پولنگ سٹیشن 165 کے اندر پی ایس پی اور ٹی ایل پی کے کارکنان میں تصادم کا واقعہ بھی پیش آیا۔ پولنگ کے دوران لانڈھی گوشت مارکیٹ کے قریب پی ایس پی کے کارکنان کی جانب سے ایم کیو ایم پر دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کی پیش نظر متعلقہ پریذائڈنگ آفیسر بیلٹ بکس لیکر پولنگ سٹیشن سے باہر آگئے۔ پولنگ سٹیشن نمبر 87پر پولنگ بک کی مبینہ ہیر پھیر کی کوشش ناکام ہوگئی۔ پولیس نے پریذائڈنگ آفیسر اور سیاسی جماعت کے کارکن کو حراست میں لے لیا۔ ریجنل الیکشن افسر ندیم حیدر کا کہنا ہے کہ واقعہ پریزائیڈنگ افسر کے دفتر میں پیش آیا۔ واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے، جہاں پولنگ بکس رکھی تھی‘ ریجنل الیکشن افسر ندیم حیدر کا کہنا ہے کہ موقع پر ہی بک واپس لے کر پریزائیڈنگ افسر کو پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ دریں اثناء پی ایس پی ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ ضمنی الیکشن کے دوران پاک سرزمین پارٹی کے سینئر رہنما انیس قائم خانی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے، پی ایس پی نے الزام لگایا ہے کہ فائرنگ ٹی ایل پی کے کارکنوں نے کی جس میں رہنما افتخار عالم سمیت متعدد کارکنان زخمی ہوگئے، افتخار عالم کو 2 گولیاں لگی ہیں۔ پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ انیس قائم خانی کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کی تصدیق نہیں ہوئی۔ دوسری جانب ٹی ایل پی نے بھی لانڈھی میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی گاڑی پر فائرنگ کا دعوی کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق نامعلوم ملزمان نے سعد رضوی کی گاڑی پر کئی سمت گولیاں برسائیں جس سے صفی اللہ ،ولید، محمد جمیل، ماجد رضوی ،محمد شعیب ،سیف رضا، رضوان احمد شدید زخمی ہوئے۔ آر ٹی ایس جام ہو گیا۔ این اے 240 کراچی 2 کے ضمنی الیکشن کے آر ٹی ایس سسٹم سے نتائج آنا رک گئے۔ ذرائع کے مطابق ڈی آر او آفس میں قائم آر ٹی ایس سسٹم ہینگ ہو گیا۔ تحریک لبیک کے کارکنوں نے ڈی آر او کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کی۔ ٹی ایل پی کے تین رکنی وفد کو ملاقات کی اجازت دی گئی۔ ترجمان ٹی ایل پی کا کہنا ہے کہ 299پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے بعد سسٹم کا رک جانا باعث تشویش ہے۔ نتائج کی تبدیلی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہمارے حق پر ڈاکا ڈالا تو لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ایم کیو ایم پاکستان کے محمد ابوبکر نے 10683، تحریک لبیک پاکستان کے شہزادہ شہباز نے 10618، مہاجر قومی موومنٹ کے رفیع الدین 8383، پیپلزپارٹی کے ناصر رحیم نے 5248، جبکہ پاک سرزمین پارٹی کے شبیر قائم خانی نے 4797 ووٹ حاصل کئے۔الیکشن کمشن کے مطابق ٹرن آئوٹ 8.3 فیصد رہا۔