لاہور (خصوصی نامہ نگار) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بارہا بڑے اضافے کے خلاف جماعت اسلامی لاہور کے زیر اہتمام منصورہ اور وحدت روڈ کے مقام پر احتجاجی مظاہرے گئے گئے۔ مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو واپس لیا جائے۔ امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے حکومت کے 18 دن میں عوام پر تیسرے پٹرول بم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تین ہفتوں میں 84 روپے پٹرول کی قیمت میں ظالمانہ اضافے کو نہیں مانتے اور مسترد کرتے ہیں۔ اتحادیوں کی حکومت عوام کو ریلیف فراہم نہیں کر سکتی تو فوری الیکشن کروائے۔ نااہل حکمرانوں نے دو مہینوں میں ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی کر دی ہے اور آئی ایم ایف سے قرضوں کے حصول کی خاطر ملک و قوم کا سودا کر لیا ہے۔ حکومت نے مزدور کی تنخواہ 25 ہزار روپے ماہانہ تو کر دی لیکن قیامت خیز مہنگائی میں اس تنخواہ میں گزارہ کیسے کرنا ہے۔ آٹا چینی دالیں گھی سمیت دیگر تمام اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو چکا ہے۔ عبدالعزیز عابد نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اتنی مہنگائی کر دی ہے کہ عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ غریب اور مزدور بیچارہ بھوک اور فاقوں پر مجبور ہو گیا ہے۔ دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ہو گیا۔ مسلم ٹاؤن وحدت روڈ پر امیدوار پی پی 160 اور ہنما جماعت اسلامی احمد سلمان بلوچ نے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام کے ہاتھ پاؤں باندھ کر آئی ایم ایف کے آگے پھینک دیا ہے۔ حکومت مشورہ دیتی ہے چائے کم کر دیں۔ پٹرول ہم کم استعمال کریں اور خود کسی کی حکومت بھی خود سے ہی کرنا شروع دیتے ہیں۔ یہ اقدام پٹرول کو عزت ہے۔ اب حل صرف جماعت اسلامی کی قیادت ہی ہے۔ سب آزمائے جا چکے ہیں عوام اب انتخابات میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔