اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چین میں پاکستانی کمرشل قونصلر محمد عرفان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے، آموں کے علاوہ ونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے بھرپور کوششیں کر ر ہے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان اور گوانگ زو کے درمیان مواصلات اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے 14 جون کو چین کے شہر گوانگزو میں ''پاکستانی آم چکھنے اور کاروباری ترقی کے بارے میں آئیڈیا ایکسچینج'' کے موضوع پر ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔گوانگزو ایک مصروف تجارتی مرکز ہے اور پاکستان کے شہر لاہور کا جڑواں شہر ہے۔ سرکاری افسران اور دونوں ممالک کے تاجروں سمیت مہمانوں نے پاکستان کے سندھڑی آم جو دنیا کی بہترین دستیاب اقسام میں سے ایک ہے کے ذائقے اور خوشبو سے لطف اندوز ہوتے ہوئے چین اور پاکستان کے درمیان مارکیٹ کی صلاحیت سے فائدہ اٹھایا۔اس موقع پر چین کے شہر گوانگ زو میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کے کمرشل قونصلر محمد عرفان نے پاکستان کی صنعتوں اور چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے جغرافیائی فوائد پیش کیے۔ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آموں کے علاوہ، گوانگزو میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل کا کمرشل سیکشن پاکستانی مصنوعات، تعاون کے امکانات اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ گوانگزو اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے ل انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے یسوسی ایٹ پروفیسر لی لیان نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے منافع اور اہمیت کا تعارف کرایا۔ انہوں نے معیشت، تجارت، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں معیاری منصوبوں کے لیے نظریاتی تجربہ بھی فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی مارکیٹ کی تلاش کے دوران، چینی کاروباری اداروں کو ایک دوسرے کی تکمیل اور باہمی فوائدکے حصول کے لیے مقامی اداروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے۔ تقریب کی میزبانی گوانگزو انٹرنیشنل کوآپریشن سینٹر (جی آئی سی سی) نے گوانگزو آئرن پاک کامرس کمپنی، لمیٹڈ چائنا، اور میراپک سلوشنز پرائیویٹ، پاکستان کے اشتراک سے کی ۔ گوانگزو میونسپل گورنمنٹ کے خارجہ امور کے دفتر کے زیر نگرانی، جی آئی سی سی ایک غیر منافع بخش جامع بین الاقوامی ایکسچینجپلیٹ فارم ہے جو گوانگزو اور عالمی شہروں کے درمیان معیشت، تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافت کے شعبوں میں تبادلے اور عملی تعاون کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔