اسلام آباد(نا مہ نگار)نسل نو کا مزاج اور علمی انداز مختلف ہے، انہیں عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق سیرت سے راہنمائی حاصل کرنے کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے، ان کے لئے ایسے لٹریچر کی ضرورت ہے جو ٹیکنالوجی بیسڈ ہو، جوان کو آسانی سے سمجھ آسکے تاکہ وہ دنیا بھر میں سیرت طیبہ کے حوالے سے ملک کی نمائندگی کرسکے"ان خیالات کا اظہار علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیا القیوم نے دو روزہ سیرت نگاران کانفرنس کے اختتامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے پاس ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر موجود ہے جس کو اس کام کے لئے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔انہوں نے سیرت نگاروں سے کہا کہ آج کے سماجی مسائل، بالخصوص الزام تراشی، جھوٹ،بے جا تنقید کے علاوہ آپؓ کی شان میں گستاخی کرنے والے یا دین کے بارے میں غیر شرعی بات کا مدلل انداز، دلیل اور منطق کے ساتھ فریم ورک میں رہتے ہوئے جواب دینے کے لئے لائحہ عمل تیار کریں۔بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی دعوۃ اکیڈمی کے چئیرمین، ڈاکٹر محمد الیاس اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔اوپن یونیورسٹی کے، کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے سابق ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی اختتامی تقریب کے کلیدی مقرر تھے۔ دیگر شرکا میں پروفیسر صاحبزادہ ساجد الرحمن، پروفیسر فتح محمد ملک، محمد رفیق طاہر اور ڈین کلیہ عربی و علوم اسلامیہ، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی شامل تھے۔دعوۃ اکیڈمی کے چئیرمین، ڈاکٹر محمد الیاس نے اوپن یونیورسٹی کی سیرت چئیر سے اٹھنے والے سوالات کا مدلل انداز میں جواب دینے کے آغاز کی تجویز دی۔
نسل نو کوسیرت سے راہنمائی کی جانب راغب کرنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹر ضیا القیوم
Jun 17, 2022