خیرپور/میرپورخاص/نوابشاہ (بیورورپورٹ/
نامہ نگاران ) شہری علاقوں میں 8 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 12 گھنٹے سے زائد کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا۔ کاروباری حضرات شدید مشکلات کا شکار انجمن حقوق تاجران کے کنوینر محمداطہر صدیقی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شدید لوڈ شیڈنگ سے کاروبار تباہ ہوکر رہ گیا ہے۔دوسری طرف مہنگائی نے کاروباری حصرات اور عام لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے انہوں نے کہا کہ دن کا تھکا ہوا شخص جب رات میں گھر میں داخل ہوتا ہے تو اس وقت بھی بجلی غائب ہوتی ہے رات میں میں بھی کئی کئی گھنٹے بجلی کا غائب ہونا معمول بن چکا ہے اکبر عباس زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے دو گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں مگرخیرپور میں مختلف فیڈروں پر ٹیکنیکل فالٹ کے نام پر 8گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سخت مشکلات سے دوچار ہیں گرمی کی شدت میں اضافہ اور خواتین کوبجلی کی طویل بندش سے انہیں گھریلو امورمیں پریشانی کا سامنا کرناپڑتا ہے۔سکھر سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں 8سے 12گھنٹے اضافہ ،سماجی تنظیموں سمیت شہری سڑکوں پر نکل آئے ۔ تفصیلات کے مطابق سکھر میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ اور سیپکو میں ہونی والی کرپشن سمیت صارفین کیساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف قریشی گوٹھ میں شہروں کی کثیر تعداد نے سول سوسائٹی اور سماجی تنظیموں کے رہنماؤں سید عمران علی شاہ ،نعیم بلوچ ،عبدالغفار بلوچ،اعجاز بلو و دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور سیپکو انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔شہریوں نے ہاتھوں لوڈ شیڈنگ اور سیپکو میں ہونی والی مبینہ کرپشن کے خلاف پلے کارڈ اور پنکھے اٹھا رکھے تھے اس موقع پرمذکورہ رہنماؤں و شہریوں نے سکھر اور اسکے گردنواح کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر سیپکو انتظامیہ کو عوام دشمن پالیسیاں اپنانے پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی سمیت سیپکو چیف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر سیپکو انتظامیہ نے اپنا قبلہ درست نا کیا تو عوام سیپکو کا کاگھیراؤ کرنے پر مجبور ہوجائیگی۔