سینٹ میں اگلے مالی سال کے بجٹ پر بحث جاری رہی۔ مالیاتی بل 2022-23 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے فیصل جاوید نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ڈیموں اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ان خصوصی فلاحی پروگراموں کیلئے فنڈز نہ روکے جن کا مقصد غریبوں کو آسانی فراہم کرنا ہے۔
مولانا فیض احمد نے کہا کہ پیداوار بڑھانے کی غرض سے زرعی شعبے کیلئے مزید رقوم مختص کی جانی چاہئیں۔ علی ظفر نے کہا کہ غیر منقولہ جائیداد پر ٹیکس لگانا صوبائی معاملہ ہے تاہم وفاقی حکومت کو ایسے اختیارات استعمال نہیں کرنے چاہئیں جو ملک کے آئین سے متصادم ہوں۔ بحث میں حصہ لینے والے دوسرے ارکان میں کامران مرتضیٰ، سینیٹر کامران مائیکل اور حاجی ہدایت اللہ شامل ہیں۔