اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر داخلہ و عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد کے گھر پولیس چھاپے اور توڑ پھوڑ پر ذمہ دادوں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر اعتراضات ختم کرتے ہوئے کیس دوسرے بنچ میں منتقلی کے لیے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے سردار عبدالرازق اہڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے اور استدعا کی کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت میں پہلے سے زیر سماعت ہے یہ کیس وہیں بھیج دیں،ہمیں تاریخ دے دیں اور تادیبی کارروائی سے روکنے کے احکامات دیے جائیں، جس پر عدالت نے کہاکہ سب کچھ اب وہی عدالت دیکھے گی ہمارے پاس مزید ایف آئی آر کی تفصیل نہیں ہے،شیخ رشید کے گھر چھاپہ مارا گیا اور فیملی کو ہراساں کیا جا رہا ہے، جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہاکہ تو ہم کیا کریں پولیس کو اپنے کام سے روک دیں،اس پر وکیل نے کہا نہیں ہم یہ نہیں کہہ رہے رات تین بجے گھر میں چھاپہ مارا گیا،ملازمین کو مارا گیا تشدد کیا گیا ایک ملازم کا بازو فریکچر ہوگیا، عدالت نے استفسار کیا لیکن آپکی درخواست پر تو اعتراضات ہیں وہ کیا ہیں،اس پر وکیل نے کہا اعتراض ہے ہم نے متعدد استدعا کی ہیں،ساتھ حفاظتی ضمانت بھی مانگ رہے ہیں،کریک ڈاون چل رہا ہے میرے موکل کیخلاف کوئی کیس نہیں ضمانت پر ہیں،بغیر سرچ وارنٹ چھاپے مارے جا رہے ہیں اس لیے حفاظتی ضمانت چاہیے،، جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا اعتراضات دور کرکے کیس اسی بینچ کو بھیج رہے ہیں، عدالت نے شیخ رشید کا کیس جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت منتقلی کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔