لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیلئے ایل ڈی اے کو بلند و بالا عمارتوں کی چھتوں پر درخت لگانے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے 23 جون کو رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے محکمہ ماحولیات سے صنعتوں میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کے عدالتی حکم پر عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کرلی۔ عدالت نے حکم دیا کہ پی ایچ اے چھانگا مانگا میں فوری درخت لگانے کے ایم او یو پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاہور سمیت پنجاب میں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کا واحد حل درختوں کو لگانا اور ان کی حفاظت کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں واضح ر ہے کہ فصلوں کی باقیات سموگ کا بڑا سبب ہے۔ فصلوں کی باقیات کی مشینری کیلئے کسانوں کو بجٹ میں سبسڈی ملنی چاہیے۔ ماحولیاتی کمیشن کے رکن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پہلی مرتبہ قصور میں 28 ٹینریاں سر بمہر کی گئی ہیں، لاہور کے 64 کالجز میں پودے لگانے کے حوالے سے ڈائریکٹرکالجز سے رپورٹ طلب کی ہے، لاہور میں زیرزمین پانی کا لیول کم ہورہا ہے، پانی کے لیول میں کمی سے پانی کا بور 800سوفٹ پر ہوگیاہے، نہرسے پانی لیکر صاف کرکے روزمرہ استعمال کیلئے پانی کے استعمال کا واسانے منصوبہ بنایاہے، اس منصوبے کی تکمیل سے لاہور کے پچاس ٹیوب ویل بند ہوں گے جس سے پانی کی بچت ہوگی، عدالتی احکامات پر جان بوجھ کر رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، قصور کی ٹینریز کو بند کرانے کیلئے ڈی سی قصور نے تساہل کا مظاہرہ کیا، سندر کے 98 میں سے صرف اٹھارہ صنعتوں نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کئے ہیں۔ وکیل پی ٰایچ اے نے موقف اپنایا کہ جی او آر، ایچی سن کالج کے موگے اگلے پندرہ روز میں کھول دئیے جائیں گے۔