اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزارت ہوا بازی نے ڈرون کیمروں کے حوالے سے پالیسی رولز جاری کر دئیے جس کے تحت ڈروں کیمروں کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) میں رجسٹریشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ رولز جاری ہونے کے 4 ماہ کے اندر ڈرون رکھنے والوں کو رجسٹر کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ڈرون کیمرے رکھنے والوں کو سول ایوی ایشن "ریموٹ پائلٹ لائسنس" جاری کرے گی۔ وزارت ہوا بازی حکام کے مطابق ڈرون کیمروں کو وزن کے حساب سے 4 کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ڈرون کیمرے کے لائسنس کی میعاد 3 سال تک ہوگی۔ ڈرون کیمروں کی کیٹگری ایک سے چار تک ملک میں درآمد اور برآمد کی اجازت ہو گی جبکہ بارڈرز اور ممنوعہ علاقوں میں ڈرون اڑانے پر مکمل پابندی ہو گی۔ ڈرون کیمرے درآمد کیلئے وزارتِ دفاع سے کلیئرنس لازمی لینا ہو گی اور اس کے حادثات کی صورت سول ایوی ایشن کو آگاہ کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ قواعد کی خلاف ورزی پر ڈرون مالکان کے خلاف کارروائی ہو گی۔ سول ایوی ایشن کے انسپکٹرز سے ڈرونز کی انسپکشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ کلیئرنس کے بغیر ڈرون اڑائے نہیں جا سکیں گے۔ ہوائی اڈوں کی 6 کلو میٹر کی حدود میں ڈرون اڑانے پر پابندی ہو گی۔ ڈرونز کے حوالے سے حکومتی سطح پر کوآرڈینیشن کمیٹی ہو گی۔ کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ سیکرٹری داخلہ ہونگے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن، ڈی جی ایئر پورٹس اتھارٹی سمیت دیگر اداروں کے سربراہ ممبر کے طور شامل ہوں گے۔ پالیسی رولز میں ترمیم یا تبدیلی کیلئے وزیراعظم سے منظوری لینا ہو گی۔