اسلام آباد+ کمالیہ (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگار) وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر طیب اردگان ‘بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ‘ آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف‘ تاجکستان کے صدر امام علی رحمان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ وزیراعظم نے بحرین کے شاہ کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے مشترکہ اقدار اور ثقافتی وابستگیوں پر استوار پاکستان اور بحرین کے درمیان مضبوط تاریخی تعلقات کو سراہا۔ وزیراعظم آفس میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ برسوں میں مختلف شعبوں میں پاکستان کے لئے بحرین کی حمایت اور تعاون کو سراہا۔ شہباز شریف نے پاکستان کے لئے احترام اور نیک خواہشات پر شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے‘ اقتصادی تعاون بڑھانے اور علاقائی امن و سلامتی کو فروغ دینے کی غرض سے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ 2014ء میں شاہ حماد کے پاکستان کے تاریخی دورے کو یاد کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے شاہ بحرین کو جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے درمیان بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تاجک صدر اور برادر عوام کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی اور دونوں ممالک میں امن، خوشحالی اور ترقی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر صدر رحمان نے بھی مبارکباد اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا، پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، توانائی اور رابطوں کے ذریعے تعلقات کو بڑھانے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا۔ آستانہ میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں باہمی فائدہ مند علاقائی اتحاد اور تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ اور خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے عید کی مبارکباد کا تبادلہ کیا اور دونوں ممالک کے عوام کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے امت مسلمہ کے اتحاد، امن اور خوشحالی کیلئے دعا بھی کی۔ دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارت، دفاع اور توانائی کے شعبے میں حالیہ پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ مشترکہ چیلنجوں بالخصوص موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے باکو میں اقوام متحدہ کانفرنس آف پارٹیز COP29 کی میزبانی پر صدر آذربائیجان کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کانفرنس میں شرکت کی ذاتی دعوت دینے پر صدر علی یوف کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے صدر علیوف کو جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کیلئے اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔ صدر علی یوف نے یقین دہانی کرائی کہ وہ جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔ دریں اثناء سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بیرسٹر مصطفیٰ رمدے کے صاحبزادے اسفند یار مصطفیٰ رمدے کی وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے ملاقات میں مجموعی ملکی صورتحال اور نوجوانوں کے مسائل پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوجوان کسی بھی ملک کا قیمتی اثاثہ ہوتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے ہر دور میں نوجوانان وطن کے لیے بے شمار خدمات سر انجام دیں، یہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے سکالر شپ کی صورت میں ہویا لیپ ٹاپ کی تقسیم ہو جس سے آج کا نوجوان جدید ٹیکنیکل ایجوکیشن سے مستفید ہو سکتا ہے۔ ہم ایک بار پھر وطن عزیز پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ ملک کے غریب اور پسے ہوئے طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ نوجوانی کا دور وہ دور ہوتا ہے جب انسان کے ارادے ، جذبے اور توانائی اپنے عروج پر ہوتے ہیں ، اگران جذبوں اور توانائی سے قوم و ملک فائدہ نہ اٹھا سکے تو یہ انتہائی بڑا نقصان ہے۔ خوش قسمتی سے پاکستان دنیا کے ان 15 ممالک میں شامل ہے جن کی نصف سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ یہ نوجوان وہ ہیں جو صلاحیتوں سے بھرپور ہیں، جن کے عزائم بلند ہیں، جو مایوس نہیں ہیں اور جن کو اپنے ملک سے محبت ہے اور اپنے مسلمان ہونے پر فخر۔ اور جب قوم کے نوجوان بلند حوصلہ اور قوم کی خدمت کے لئے کچھ کر گزرنے کا جنون رکھتے ہوں تو وہ قوم ترقی کی منازل طے کرکے اعلیٰ اقدار کے منصب پر فائز ہوتی ہے۔ اور اگر قوم کے نوجوانوں میں مایوسی پائی جاتی ہو تو اس قوم کا مستقبل تاریک ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2024 سے 2029 تک زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی کے شعبوں کو ترقی دیں گے، اگلے 5 سال معیشت کو پیروں پر کھڑا کریں گے اور مہنگائی سے عوام کو نجات دلائیں گے۔ شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے پاس تیل اور گیس نہیں صرف نوجوان ہمارا اثاثہ ہے، نوجوانوں کو تعلیم دلوا دی تو معاملات شاندار ہوجائیں گے، ماضی کے دکھ سکھ میں بدل جائیں گے، 76 سال گزر گئے ہم منزل سے بہت دور ہیں، نوجوانوں کو وسائل مہیا نہ کیے تو بڑا چیلنج بن جائے گا، نوجوان ہمارے لیے چیلنج اور مواقع ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ میں دونوں رہنماؤں نے عیدالاضحیٰ کی مبارکباد اور نیک خواہشات کا تبادلہ کیا۔ پاک ترکیہ دوستی اور بھائی چارے کے مضبوط رشتے کو سراہا۔ تجارت، سرمایہ کاری، دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ وزیراعظم اور ترک صدر نے خطے اور عالمی امن و استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے فلسطین بالخصوص غزہ کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم پاکستان اور ترک صدر نے عالمی برادری سے اپیل کی وہ فلسطینیوں کے مصائب کے خاتمے کیلئے کوششوں کو دگنا کرے۔ دونوں رہنماؤں نے چیلنجز سے نمٹنے اور باہمی قومی مفادات کی حمایت کیلئے مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے صدر اردگان کو جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔وزیراعظم شہبازشریف نے ایران کے قائم مقام صدر محمد مخبر کو ٹیلی فون کیا۔ وزیراعظم نے ایرانی قائم مقام صدر اور عوام کو عیدالاضحی کی مبارک باد دی۔ وزیراعظم نے مرحوم صدر کے دورے کے دوران طے شدہ مقاصد کیلئے کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم شہباز شریف سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ملاقات کی۔ صوبہ پنجاب کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں کی جانب سے عیدالاضحیٰ کی پیشگی مبارک باد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔
وزیرا عظم کے عالمی رہنمائوں سے رابظے بڑھانے پر اتفاق
Jun 17, 2024