اسلام آباد (خبرنگار) اسرائیلی بربریت کے خلاف عملی قدم اٹھانے کے بجائے اپنے ملک میں پر امن احتجاج کرنے والے نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا،انتہائی مذموم حرکت ہے۔ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی اسلام آباد کی ناظمہ نصرت ناہید نے غیر ملکی ریسٹورنٹ کے باہر جمعیت طلبہ کے پر امن احتجاج پر اسلام آباد پولیس کے لاٹھی چارج کی مزمت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں مظلوم مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کر دی گئی اور ہماری حکومت اس کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو نشانہ بنا رہی ہے یہ طرز عمل حکمرانوں کی بے حسی اور امریکی و اسرائیلی غلامی کا ثبوت ہے۔جبکہ پوری دنیا میں طلبہ بڑی یونیورسٹیز کولمبیا اور ہاورڈ میں بھی احتجاج کر رہے ہیں ،وہاں یہ سلوک نہیں ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں 18سال سے کم عمر بچوں کو بھی دہشت گردی کی دفعات لگا کر جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیجنا کس دنیا کا قانون ہے۔انہوں نے کہا کہ جھوٹے پروپگنڈے کے تحت پر امن احتجاج کو دہشت گردی سے تعبیر کرنا اور طلبہ پر جسمانی تشدد کرنا انتہائی قابل مزمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ طلبہ کو فلفور رہا کیا جائے اور ان پر قائم جھوٹے مقدمات ختم کیے جائیں۔نصرت ناہید نے کہا کہ اسرائیل تمام بین الاقوامی قوانین کو توڑکر غزہ سے لے کر رفح تک ظلم و بربریت کی وہ مثال قائم کر چکا ہے کہ پوری دنیا چیخ اٹھی ہے۔ان حالات میں بھی اگر ہماری انتظامیہ کا یہ طرز عمل ہے تو ہمیں بتائیں کہ یہ اس ملک کے دفاع کے لیے ہیں یا کسی اور ایجنڈے پر کام کرتے ہیں۔نصرت ناہید نے کہاکہ اگر فلسطین کے معاملے میں حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو پورے ملک میں انارکی پھیل جائے گی ۔