اسلام اباد(خبرنگار) نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)نے جنوبی خیبر پختونخوا (کے پی)کے پسماندہ اضلاع میں سے ایک، ٹانک کو چین-پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)کے مغربی روٹ ہکلہ-ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے (M-14) سے جوڑنے والی لنک روڈ کی تعمیر کے لیے ایک کنسٹرکشن کمپنی کو ٹھیکہ دے دیا۔گوادر پرو کے مظابق یارک ٹانک روڈ (لمبائی 35 کلومیٹر) ڈی آئی خان ڈویلپمنٹ پیکیج کی تعمیر" کے لیے، این ایچ اے نے 475.1 ملین روپے کی رقم میں ایک پاکستانی کنسٹرکشن کمپنی، این پی آئی کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ کو ٹھیکہ دیا۔ این پی آئی کنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ چار بولی دہندگان میں سب سے کم بولی دینے والا تھا جنوری 2023 میں، این ایچ اے نے منصوبے کی پیشگی اہلیت کے لیے پاکستان انجینئرنگ کونسل میں رجسٹرڈ کنٹریکٹرز سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ بولی لگانے کا عمل جون 2023 میں ہوا جس میں چار کمپنیوں نے ٹینڈر میں حصہ لیا یارک، جو ڈیرہ اسماعیل خان میں واقع ہے، 293 کلومیٹر طویل M-14 موٹروے کا آخری انٹرچینج ہے۔ یہ موٹروے جنوبی خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے درمیان براہ راست رابطہ ہے، جو دارالحکومت سے باہر رابطے کو بڑھاتی ہے۔ نئی مجوزہ لنک روڈ مزید ٹانک کو براہ راست پنجاب، اسلام آباد اور ملک کے دیگر حصوں سے جوڑے گی۔گوادر پرو کے مطابق ٹانک ضلع اپنی زرخیز مٹی کے حوالے سے جانا جاتا ہے، جو ٹماٹر اور گندم کی کاشت کے لیے مثالی ہے۔ فی الحال، مقامی قبائلی گھریلو استعمال اور تجارتی مقاصد دونوں کے لیے ٹماٹر اگاتے ہیں۔ تاہم ان کی اپنی تجارتی صلاحیت محدود ہے کیونکہ ملک بھر کی بڑی منڈیوں تک رسائی کے لیے انہیں طویل عرصے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ توقع ہے کہ لنک روڈ کی تعمیر سے یہ مسائل حل ہو جائیں گے، جس سے ٹانک کے ٹماٹر کے کاشتکار وسیع تر منڈیوں تک پہنچنے اور اپنی پیداوار کی بہتر قیمتیں حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔