عمران کو لمبے عرصے تک قید کرنے کا منصوبہ ہے، اداروں سے مایوس قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، علی امین گنڈاپور

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ مینڈیٹ چور حکومت ایک نحوست ہے اور جس نے اسے مسلط کیا اس پر بھی اس کے اثرات پڑ رہے ہیں۔علی امین گنڈاپور نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری طرف سے تمام اہل اسلام کو عید قرباں کی مبارکباد، جو صاحب استطاعت لوگ قربانی کر رہے ہیں ان سے اپیل ہے کہ وہ اپنے اردگرد مستحق لوگوں کا خاص خیال رکھیں۔وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ میں آج پوری پاکستانی قوم سے مخاطب ہوں اور کچھ ضروری باتیں کرنا چاہتا ہوں، اس وقت ہمارے قائد عمران خان کو جعلی کیسز میں سے جیل میں رکھا گیا ہے، ان جعلی کیسز کو آہستہ آہستہ چلایا جارہا ہے تاکہ انہیں لمبے عرصے تک جیل میں رکھا جاسکے، عمران خان کو لمبے عرصے تک جیل میں رکھنے کا مقصد یہ ہے کہ وہ اپنے نظریے اور تحریک سے پیچھے ہٹ جائے لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا، عمران خان نے قوم کو جگانے کی تحریک شروع کر رکھی ہے، عدلیہ سے اپیل ہے کہ ان جعلی کیسز کو جلد سے جلد ختم کیا جائے اور میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وفاق میں فارم 47 والی حکومت عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے بیٹھی ہوئی ہے، عوام کا مینڈیٹ چوری کروانے والوں کو پیغام دیتا ہوں کہ ملک کو چلانے کا آپ کا طریقہ کار درست نہیں، عمران خان کی حکومت کو ایک سازش کے تحت ہٹا کر پی ڈی ایم کی ڈمی حکومت بٹھائی گئی، پی ڈی ایم کی حکومت نے اس وقت ملک کا جو حال کیا ہے وہ قوم کے سامنے ہے، ملک میں عام انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کرکے آئین کو توڑا گیا، اس کے بعد ملک میں فسطائیت کا ایک دور شروع کیا گیا تاکہ تحریک انصاف کو ختم کیا جائے، وہ دور نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی تاریخ کا بدترین دور تھا۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ جو کچھ کیا گیا اس کا کسی کو معلوم نہیں تو یہ ایک بھول ہے، اس فسطائیت کا جو بھی حصہ رہا اس نے بتا دیا ہے کہ یہ سب کس کے دباؤ میں اور کس کے کہنے پر کیا گیا، سب کو اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے اور اپنی اصلاح کرنی چاہیے، لیکن اصلاح کی بجائے فسطائیت کو مزید آگے بڑھایا جارہا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ جو مینڈیٹ چور حکومت مسلط کی گئی ہے یہ ایک نحوست ہے، جنہوں نے اس حکومت کو مسلط کیا ہے ان پر بھی اس نحوست کے اثرات پڑ رہے ہیں، قوم ان لوگوں کو یکسر مسترد کرچکی ہے اور ان اداروں سے شکوہ کر رہی ہے جو ان لوگوں کو لے آئے ہیں، یہ سب جانتے ہوئے بھی ان لوگوں کو مسلط کیا گیا کہ ان لوگوں نے اس ملک کو لوٹا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ عمران خان کی مقبولیت یا عوام کا عزم کمزور ہوگا تو یہ ان کی بھول ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں، یہ حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے اور بار بار کر رہی ہے، ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپنا حق لینے تک لڑتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں قوم کے ساتھ مذاق کیا گیا، یہ جھوٹا اور فراڈ بجٹ ہے، جس طرح یہ خود جھوٹے ہیں اسی طرح جھوٹے اعداد و شمار پر مبنی بجٹ پیش کیا ہے، ہم نے اعلان کیا تھا کہ ملازمین کی تنخواہیں وفاقی حکومت کے حساب سے بڑھائی جائیں گی، ایک دفعہ پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ صوبے کے واجبات اور ضم اضلاع کے فنڈز ہمیں ادا کئے جائیں، صوبے میں امن و امان اور بے روزگاری کے مسائل درپیش ہیں، ہم نے لوگوں کو روزگار دینے کے لئے ایک فلاحی بجٹ دیا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے صوبے کی معیشت تباہ ہوئی ہے، صوبے کے نقصانات کا ازالہ ہونا چاہیے، ہمیں ہماری واجبات ملنے چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ٹرولنگ کے ذریعے عمران خان اور پارٹی قائدین کے خلاف الزامات لگا رہے ہیں اور سمجھتے ہیں اس کا فائدہ ہوگا، میں واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا، آپ اپنی فیملی اور بچوں سے پوچھیں وہ بھی آپ کی اس پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، جن لوگوں نے ملک کو بار بار لوٹا ہے ان لوگوں کو حکومت میں بٹھا کر بڑا جرم کیا گیا، اس جرم کا ایک ہی ازالہ ہے کہ اللہ تعالٰی اور قوم سے معافی مانگی جائے اور اپنی اصلاح کی جائے، اگر اصلاح نہیں کی جائے گی تو قوم اپنے حق کے لئے نکلے گی، اس وقت مایوسی کا عالم ہے اور قوم اداروں سے مایوس دکھائی دے رہی ہے، قوم اب عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے کہ عدلیہ کب انصاف کرے گی۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جن لوگوں نے توشہ خانہ سے ممنوعہ چیزیں لی ہوئی ہیں وہ آج ملک کے صدر، وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ بنے ہوئے ہیں، جن پارٹیوں نے منی لانڈرنگ کی جس کے ثبوت خود اداروں نے دیے وہ پارٹیاں آج حکومت میں بیٹھی ہیں، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ قوم یہ سب کچھ برداشت کرلے گی تو یہ غلط فہمی ہے، قوم جلد فیصلہ کرنے لگی ہے کہ اگر اصلاح احوال نہ ہوا تو قوم حقیقی آزادی کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی، ہم اپنے حقوق کے لئے نکلیں گے تو کشتیاں جلا کر نکلیں گے، ایسے میں نقصان ان عناصر کا ہوگا جو قوم کو غلام بنانا چاہتے ہیں، بہتر ہے اس نقصان سے بچا جائے اور قوم کو بھی بچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک بھی ہمارا ہے اور ادارے بھی ہمارے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے ان کاموں پر توجہ دیں جن کے لئے انہیں بنایا گیا ہے اور ایسے کاموں سے گریز کیا جائے جو ادارے کے ساتھ ساتھ ملک کی بھی بدنامی کا باعث بنتے ہوں۔

ای پیپر دی نیشن