اسلام آباد(آئی این پی ) 20 فروری کو خزانہ کی وزارت سنبھالنے والے سلیم مانڈوی والا نے 3ہفتوں کے دوران 500 ارب روپے کی بندر بانٹ کر دی ۔ گیلانی اور راجہ دور میں اربوں کی مبینہ کرپشن کے تمام ٹھیکوں کی ادائیگیاں راتوں رات ہو گئیں۔ نئے وزیر خزانہ نے سست معیشت کو سدھارنے کے نام پر 22فروری سے 8 مارچ تک صرف 15 دنوں میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے4اجلاس طلب کئے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ان اجلاس میں جو اہم فیصلے کئے ان میں ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں 400 ارب روپے زیر گردش ختم کرنے کا منصوبہ۔کراچی سرکلر ریلوے کے لئے ٹیکسوں کی چھوٹ، فاٹا اور خیبر پی کے کےلئے معاشی ریلیف پیکیج کی منظوری، اس کے علاوہ سمگل شدہ گاڑیوں کے لئے 16 ارب روپے کی ٹیکس ایمنسٹی سکیم بھی متعارف کرائی گئی جبکہ نئی گاڑیوں کی خریداری کے لئے نیشنل ٹیکس نمبر کی شرط بھی ختم کردی۔ارکان قومی اسمبلی کے لئے ترقیاتی فنڈ میں 5 ارب روپے کا اضافہ کردیاگیا۔ وفاقی سیکر ٹریٹ ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی بھی منظوری سلیم مانڈوی والا کے قلم کی روشنائی سے ہوئی۔خسارے کی دلدل میں دھنستی قومی ائرلائن پی آئی اے کے لئے 13.5 ارب روپے کی بینک گارنٹی منظور کرنے کا بھی فیصلہ سلیم مانڈوی والا کی سربراہی میں ہوا ۔
سلیم مانڈوی والا