اسلام آباد (آن لائن) لال مسجد کے نائب خطیب علامہ عبدالرشید غازی شہید اور ان کی والدہ شہید کے قتل کے مقدمے کی پولیس تفتیش تقریباََ حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ مدعی مقدمہ کی طرف سے دیئے گئے 8گواہان میں سے بھی چھ گواہان نے پولیس کو اپنے بیانات قلم بند کراتے ہوئے پرویزمشرف کو لال مسجد آپریشن کا مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے ٹھوس شواہد پولیس کو فراہم کردیئے ہیں۔ دیگر دو گواہان سینیٹر طلحہ محمود اور میجر (ر) تنویر بھی آئندہ ہفتے اپنے بیانات پولیس کو قلم بند کرا دیں گے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے اب تک ریکارڈ ہونے والی تمام شہادتوں اور شواہد کی روشنی میں پرویزمشرف عبدالرشید غازی قتل کیس میں مرکزی ملزم قرار پا جائیں گے۔ علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں عمومی طور پر اب تک 19گواہان پولیس کو بیانات ریکارڈ کرا چکے ہیں۔ توقع ہے پولیس آئندہ ہفتے عبدالرشید غازی قتل کیس کا چالان مرتب کرکے 5 اپریل سے قبل ایڈیشنل جج واجد خان کی عدالت میں جمع کرا دے گی۔ واضح رہے سماعت 5 اپریل کو ہونی ہے۔