شیخوپورہ (نامہ نگار خصوصی) 45سالہ نائب قاصد محمد اشرف شاہین کی ہلاکت کے خلاف دوسرے روز بھی محکمہ تعلیم کے سینکڑوں ملازمین سراپا احتجاج بنے رہے۔ ملازمین نے قصبہ خانقاہ ڈوگراں میں اشرف شاہین کی میت کو سڑک پر رکھ کر سرگودھا، شیخوپورہ روڈ کو بلاک کر دیا اور مبینہ طور پر بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے محمد اشرف شاہین کو علاج کیلئے چھ ماہ کی تنخواہوں کی رقم نہ دینے کا الزام ای ڈی ا و ایجوکیشن طارق رفیق اور ڈی ای او سیکنڈری اشرف ضیاء کے خلاف عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف ماتمی جلوس نکالا اور ان کے پتلوںکو بھی نذر آتش کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ان دونوں افسروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہونے تک ضلع بھر میں احتجاج جاری رہے گا۔ بعدازاں متوفی نائب قاصد کو قصبہ خانقاہ ڈوگراں کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ دریں اثنا ایپکا محکمہ تعلیم شیخوپورہ کے صدر میاں محمد مجاہد نے صوبائی چیئرمین رانا محمد اشرف خان کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج بروز سوموار ضلع بھر میں ای ڈی او ایجوکیشن طارق رفیق اور ڈی ای او سیکنڈری اشرف ضیاء کے خلاف تالہ بندی اور مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ انہوں نے کہا نائب قاصد کی موت کے ذمہ دار یہ دونوں افسر ہیں جن کے خلاف مقدمہ کے اندراج تک احتجاج جاری رہے گا۔ دریں اثناء ای ڈی او ایجوکیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نائب قاصد کی ہلاکت میں مذکورہ دونوں افسروں کا کوئی قصور نہیں بعض الزامات کی بنا پر سابق ڈی ای او سیکنڈری رئیس اعوان نے نائب قاصد محمد اشرف شاہین کی خدمات ای ڈی او آفس کو سرنڈر کردی تھیں جس کے بعد ای ڈی او نے اس کی تعیناتی گائوں بلہڑکے کے سکول میں کردی جہاں سے وہ غیر حاضر تھا۔ معلوم ہوا ہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اشرف شاہین کی ہلاکت کے دل خراش واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے اور رپورٹ طلب کر لی ہے۔