کشمیر پر آئرش‘ سکاٹش طرز کے حل کو ٹھونسنے کی بھارتی کوشش کامیاب نہیں ہو گی: منور حسن

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے بھارتی وزیر خارجہ کے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس میں دیئے گئے اس بیان کہ  ’’مسئلہ کشمیر کا آئرش اور سکاٹش طرز پر حل زیر غور ہے‘‘  پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پر آئرش یا سکاٹش طرز کے کسی حل کو ٹھونسنے کی بھارت کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی، مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوا م متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینا ہے۔ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج نے کشمیر کو یرغمال بنا رکھا ہے، دنیا بھر میں کوئی خطہ زمین ایسا نہیں جہاں ڈیڑھ کروڑ لوگوں پر آٹھ لاکھ فوج مسلط ہو، کشمیری عوام بھارت کی غلامی سے آزادی چاہتے ہیں۔ امریکی دبائو پر شکیل آفریدی کی سزا میں دس سال کی کمی تو کرا دی گئی ہے لیکن امریکی قید میں پاکستان کی بیٹی عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کوئی بات نہیں کی۔ گزشتہ  روز منصورہ سے جاری اپنے بیان میں منور حسن نے کہاکہ بھارت نے 65 سال قبل عالمی برادری کے سامنے وعدہ کیا تھاکہ وہ کشمیری عوام کی خواہش پر انہیں حق خودارادیت دینے کو تیار ہے اور جلد ہی کشمیر میں ریفرنڈم کروا دیا جائے گا۔ بھارت نے اقوام متحدہ میں کیے اپنے وعدے کو پورا نہیں کیا۔ کشمیر پر اقوام متحدہ میںکئی یاداشتیں پیش کی جا چکی ہیں لیکن اقوام متحدہ امریکہ بھارت اور اسرائیل کی لونڈی بنی ہوئی ہے۔ سید منور حسن نے کہا کہ عالمی برادری نے مسئلہ کشمیر کے حل کی طرف فوری توجہ نہ دی تو خطرہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں لامحدود ایٹمی جنگ نہ چھڑ جائے۔  عالمی امن کے لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے تاکہ اربوں انسانوں کی زندگیوں کو ہولناک جنگ سے بچایا جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن