لاہور (خبر نگار) سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے لاہور میں مسیحی عبادت گاہوں پر دہشت گردوں کے حملہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ پیسا کے صدر جنرل علی قلی خان اور دیگر ممبران نے گرجا گھروں پر خونی حملہ کو نہ صرف انسانیت کے خلاف جرم بلکہ اسلامی تعلیمات کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا جس کے تحت مسلم ریاست میں اقلیتوں کی جان و مال کی حفاظت انکی ذمہ داری ہوتی ہے جبکہ خود کش حملوں کے بعد مسیحی برادری کے ردعمل، بعض افراد کے عدم اطمینان اور دہشت گردوں کی جانب سے نرم اہداف کو نشانہ بنانے کی پالیسی کا پتہ چلتا ہے جو انکی کمزور ہوتی ہوئی حربی صلاحیت اور مایوسی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے فوج کی عوامی حمایت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے کنارہ کش ہونے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا سابق فوجی مسیحی برادری کے مذہبی رہنمائوںکی فراہم کردہ فہرست کے مطابق ملک بھر میں 160 چرچوں کو مفت مسلح سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں مگر مذکورہ دونوں متاثرہ چرچ اس فہرست میں شامل نہیں تھے تاہم وہاں موجود گارڈز نے اپنی جان پر کھیل کر بڑا نقصان ہونے سے بچا لیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا حکومت بڑے شہروں میں سکیورٹی کی ناکامی کا جائزہ لے اور فوری اقدامات کرے۔