اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) پاکستان اور ترکمانستان نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کیلئے مالی اعانت کی روک تھام کیلئے فنانشل انٹیلی جنس اور توانائی کے فروغ کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے بارے میں 8 سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں۔ مفاہمت کی 7 یادداشتوں تعاون کے ایک پروگرام 2016-17ء سمیت باہمی تعاون کے 8 معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف بھی وزیراعظم ہائوس میں دستخطوں کی تقریب میں موجود تھے دونوں اطراف نے دستاویزات اور مشترکہ اعلامیہ پر بھی دستخط کئے۔ خارجہ امور کی وزارتوں کے درمیان تعاون کے پروگرام 2016-17ء پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میریدوف نے دستخط کئے۔ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے فنانسنگ سے متعلق فنانشل انٹیلی جنس کے تبادلے کے شعبے میں تعاون کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کے ترکمان ہم منصب محمد علی محمدوف نے دستخط کئے۔ توانائی کے میدان میں تعاون کے بارے میں ایم او یو پر وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور ترکمانستان کے وزیر تیل و گیس معراجلدی میریدوف، پاکستان کی نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز (نمل) اور ترکمانستان کی میگتمگلی ترکمان یونیورسٹی کے درمیان ایم او یو پر ریکٹر نمل میجر جنرل (ر) ضیاء الدین نجم اور ریکٹر ایم ٹی ایس یو گرتنیاز ہین مردوف، انسٹیٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈپلومیٹک سٹڈیز پاکستان نے انٹرنیشنل یونیورسٹی فار ہیومنٹیرین اینڈ ڈویلپمنٹ اشک آباد اور انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز وزارت خارجہ امور ترکمانستان کے ساتھ دو الگ ایم او یوز پر دستخط کئے۔ یہ دستخط صدر آئی پی ڈی ایس فرحت آصف، ریکٹر آئی یو ایچ ڈی احسن آئیدوف دیف اور ریکٹر آئی آئی ٹی بابا ظہوروف نے کئے۔ کامسیٹس انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ترکمان اسٹیٹ انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ مینجمنٹ کے درمیان ایم او یو پر ریکٹر کامسیٹس جنید زیدی اور ریکٹر ترکمان انسٹیٹیوٹ اویس گیلدی اسحان گلیوف، کامسیٹس سینٹر آف پالیسی سٹڈیز اور ترکمانستان کے انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے درمیان دستاویز پر ریکٹر جنید زیدی اور بابا ظہوروف نے دستخط کئے۔ اس موقع پر دستخط کی تقریب سے قبل دونوں ممالک کے وفود کے درمیان اعلیٰ سطح کے مذاکرات ہوئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم محمد نوازشریف نے کی اور ترکمانستان کے وفد کی انکے صدر قربان علی محمدوف نے کی ۔ دنوں ممالک کے درمیان ہونے والے اعلیٰ سطح کے تیسرے مذاکراتی دور میں علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ معاہدوں پر دستخط کی تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ ترکمانستان اور پاکستان تاریخی، مذہبی اور ثقافتی بندھن میں جڑے ہیں دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط دوستانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف ملکر کام کرینگے۔ دونوں ممالک کے مشترکہ بزنس فورم سے تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا ، انہوں نے کہا کہ ستمبر میں تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی پروقار تقریب میں شرکت پر خوشی ہے، تاپی منصوبہ توانائی کے شعبہ کا بڑا منصوبہ ہے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان میں گیس کی قلت کے خاتمے میں مدد ملے گی اور لوڈشیڈنگ پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔ پورا یقین ہے ترکمانستان کی گیس سے پاکستان میں صنعتوں کا پہیہ چلے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترکمانستان کے صدر کے ساتھ کاسا 1000توانائی منصوبے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی ہے اور اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ پاکستان علاقائی روابط کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہے اور علاقائی رابطوں کا فروغ ہمارے 2025ء کے ویژن کا اہم ستون ہے، پاکستان علاقائی رابطوں کے فروغ کے لیے مرکزی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کی بندرگاہیں بحیرہ عرب اور ترکمانستان کو سب سے چھوٹا راستہ فراہم کرتی ہیں، ہم ملک کو شاہراہوں کے ذریعے وسطی ایشیائی ریاستوں سے منسلک کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کی بندرگاہیں بحیریہ عرب کے علاوہ وسطی ایشیائی ریاستوں کو بھی چھوٹا راستہ فراہم کرتی ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ترکمانستان کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں بنیاد ڈھانچے کی ترقی سے دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات اور سیاحت کو فرغ ملے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں سے باہمی تعاون کو فروغ ملے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا، دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں دونوں ممالک ان کے خاتمے کے لئے ملکر کام کریں گے، دہشت گردی اقتصادی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ترکمانستان کے صدر کا دورہ پاکستان پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انکی دورہ ترکمانستان کی دعوت کو قبول کر لیا ہے اور کہا کہ وہ جلد ترکمانستان جائیں گے۔ ترکمانستان کے صدر قربان علی محمدوف نے کہا کہ شاند ار مہمان نوازی پر پاکستانی قوم اور وزیراعظم کا شکر گزار ہوں، ترکمانستان خطے میں پاکستان کو اہمیت دیتا ہے، دنوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں کی یادداشتوں پر دستخط خوش آئند ہیں ، ان سمجھوتوں سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم اور مضبوط ہوں گے۔ افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، خطے میں امن کے لئے تمام پڑوسی ممالک کو ملکر کوششیں کرنی چاہیے۔ امید ہے پاکستان کی امن کی خواہش جلد پوری ہو گی۔ قبل ازیں ترکمانستان کے صدر قربان علی محمدوف کی اسلام آباد آمد پر 21توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔ نواز شریف نے کہا کہ امید ہے ترکمانستان گیس سے ہماری صنعتوں کا پہیہ چلے گا۔ توانائی منصوبوں سے علاقائی روابط میں اضافہ ہو گا۔ ہماری بندرگاہیں وسط ایشیائی ریاستوں کیلئے راستہ فراہم کرتی ہیں۔ سمجھوتوں سے دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط ہوں گے۔ ہمیں دہشتگردی اور انتہاپسندی کیخلاف مل کر کام کرنا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کاسا ایک ہزار منصوبہ پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت 50 کروڑ ڈالر تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار تاجکستان کی مجلس نمائندگان کے چیئرمین ظہوروف شکورجان سے گفتگو کے دوران کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی، تجارت اور دفاع سمیت تمام شعبوں میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے دونوں ممالک کے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم پاکستان اور تاجکستان کے درمیان توانائی، تجارت اور دفاع سمیت تمام شعبوں میں تعلقات پر پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کی خاطر اپنے ہمسایوں کے ساتھ روابط کو فروغ کا خواہاں ہے۔ افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی میں پاکستان کا اہم مفاد وابستہ ہے۔ترکمانستان کے صدر سے ملاقات کے دوران معیشت، تجارت، ثقافت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا۔ ظہروف شکرجان سے گفتگو میں وزیراعظم نے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان توانائی، تجارت، دفاع سمیت تمام شعبوں میں تعلقات پر پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا۔ ارکان قومی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، تمام ترقیاتی منصوبوں کا مقصد عوام کا معیار زندگی بہتر بنانا ہے، ملکی ترقی کیلئے کم لاگت اور کم خرچ منصوبوں پر عمل کر رہے ہیں، عام آدمی کی بہتری کیلئے مزید منصوبے شروع کریں گے، عوامی فلاح و بہبود کیلئے وسائل کو مساوی بنیادوں پر استعمال کریں گے۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے محمد اسماعیل راہو کو سندھ اسمبلی کا رکن منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ ایجنسیاں) صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان اس برس کاسا 1000 منصوبے کی تکمیل کا منتظر ہے، یہ امر قابل اطمینان ہے کہ پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے تاجکستان نے کاسا 1000 منصوبے کے علاوہ بھی 1000 سے 1200 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کیلئے ابتدائی رپورٹ کی تیاری کیلئے کمیٹی قائم کر دی ہے۔ صدر نے یہ بات تاجکستان کی پارلیمنٹ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کی جس نے چیئرمین ظہروف شکرجان کی قیادت میں اْن سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، رکن قومی اسمبلی محمد طلال چودھری اور دیگر بھی موجود تھے۔ صدر نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان مشترکہ تاریخ، مذہب اور ثقافت کی بنیاد پر بہترین تعلقات قائم ہیں جن میں پارلیمانی، تجارتی اور ثقافتی وفود کے درمیان تبادلے سے مزید گہرائی پیدا کی جا سکتی ہے۔ صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کے وسیع مواقع موجود ہیں جنہیں یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دفاع کے شعبے میں تعاون پر زور دیتے ہوئے تاجک فوجی افسروں کی تربیت کی پیشکش کی۔ صدر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی اور انتہا پسندی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جس سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے تحت آپریشن ضرب عضب جاری ہے جو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ ترکمانستان کے صدر نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنے پر بات چیت کی گئی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ترکمانستان کے ساتھ توانائی اور تجارت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کی ضر ورت پر زوردیتے ہوئے تر کمانستان، پاکستان انٹرگورنمنٹ کمیشن کو مزید مستحکم بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کہاکہ دونوں برادر اسلا می ممالک کے مابین فعال پارلیمانی سفارت کاری کو فرو غ دیاجائے۔ سپیکر نے علا قائی سطح پر تعاون کو فروغ دینے کیلئے خطے میں ریلوے، روڈ اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید مستحکم بنانے کے پاکستان کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے تر کمانستان کے صدر قربان علی محمد وف اور سپیکر قومی اسمبلی کے درمیان ملا قات ہوئی۔ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر ممنون اور ترکمانی ہم منصب کے درمیان ملاقات میں علاقائی رابطوں کے فروغ، توانائی، دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ صدر ممنون نے کہا کہ دونوں ممالک کو ویزے کے سلسلے میں مزید سہولتیں دینی چاہئیں، فضائی اور زمینی رابطوں کے آغاز سے دونوں ملک معاشی طور پر قریب ہو جائیں گے۔ ترکمان صدر نے کہا ترکمانستان پاکستان کے ساتھ مشترکہ منصوبوں اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا خواہشمند ہے۔
پاکستان، ترکمانستان میں منی لانڈرنگ روکنے، توانائی سمیت کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے8 سمجھوتے
Mar 17, 2016