31دسمبر2018ءتک 10996 میگا واٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوجائے گی

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)موسم گرما سے پہلے اپریل تک بجلی کی ترسیل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے‘ 31 دسمبر 2018ءتک 10996 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل کردی جائے گی ¾بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا حجم وقت کے ساتھ ساتھ مزید بڑھائیں گے ¾ ملک میں اس وقت ایڈز کے 8133 مریضوں کا علاج ہو رہا ہے‘ حرم کی توسیع کے بعد حج کوٹہ میں ہونے والی 20 فیصد کٹوتی بحال ہوگئی ہے‘ 20 فیصد حج کوٹہ سرکاری سکیم کے تحت لوگوں کو حج کی سعادت کےلئے استعمال میں لایا جائے گا ¾فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن کی سکیموں میں دھوکہ دہی سے پلاٹوں کی منتقلی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔جمعرات کووقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ موسم گرما سے پہلے اپریل تک بجلی کی ترسیل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے‘ خیبر پختونخوا حکومت اگر اراضی فراہم کرتی تو نئے گرڈ سٹیشنوں کی وجہ سے کم لوڈ کا مسئلہ حل ہو چکا ہوتا‘ بجلی کے بقایا جات جن کے ذمہ ہیں وہ ادا کریں تو ان کو میٹر کی سہولت فراہم کردی جائے گی۔ اس وقت ملک میں قومی گرڈ میں بجلی کی گنجائش 22 ہزار 601 میگاواٹ ہے، 2008ءسے 2016ءتک ایک لاکھ 3 ہزار 968 گیگا واٹ فی گھنٹہ رہی۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی چوری میں ملوث لوگوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا گیا اور بنیادی ڈھا نچے کو تبدیل کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ نئی ٹرانسمیشن لائنوں کی وجہ سے ہماری استعداد بڑھی ہے، تمام ڈسکوز کو اہداف دیئے ہیں،ہماری کوشش ہے کہ اپریل تک تمام حائل رکاوٹیں دور کی جائیں اور بجلی کی زیادہ سے زیادہ فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ عابد شیر علی نے بتایا کہ نوشہرہ میں 20 کے وی گرڈ بنانے کے لئے فنڈز دستیاب ہیں صرف اراضی کے حصول کا مسئلہ ہے، اگر یہ اراضی مل جاتی تو آج خیبر پختونخوا میں لوڈشیڈنگ نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ چکدرہ میں گرڈ سٹیشن کے لئے 52 کروڑ روپے صوبائی حکومت کو دیدئے گئے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری قومی غذائی تحفظ و تحقیق رجب علی خان بلوچ نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے درآمد ہونے والے دودھ پر ڈیوٹی مزید بڑھانے کی تجویز وزارت خزانہ کو بھجوائی ہے‘ وقفہ سوالات کے دوران شگفتہ جمانی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ پاکستان دودھ پیدا کرنے والے ممالک میں نمایاں مقام رکھتا ہے، پاکستان میں دودھ دینے والے ایک کروڑ 26 لاکھ مویشی اور ایک کروڑ 37 لاکھ گائیں موجود ہیں۔ وزارت کی جانب سے وزارت خزانہ کو وائٹنر پر ڈیوٹی بڑھانے کی سمری بھجوائی ہے۔ ڈاکٹر درشن نے بتایا کہ پہلی بار موجودہ حکومت نے باہر سے آنے والے دودھ پر ڈیوٹی لگائی ہے ہم اس میں مزید اضافہ کے حق میں ہیں۔ پنجاب کی طرح دیگر صوبے بھی فوڈ اتھارٹیاں قائم کریں۔
وقفہ سوالات

ای پیپر دی نیشن