اپنے حالیہ دورہ کراچی کے دوران وزیراعظم میاں محمد نواز شریف غیر معمولی طور پر انتہائی خوشگوار موڈ میں تھے اور ان کے مزاج میں شگفتگی کے علاوہ ایک رومانی کیفیت بھی نمایاں تھی۔ کیونکہ ایک تقریب کے دوران انہوں نے ’’بہارو پھول برسائو‘‘ کا مشہور گانا بھی گنگنایا اور کہا کہ 10 برس پہلے اگر کوئی مجھ سے گانے کی فرمائش کرتا تو میری اور محمد رفیع کی آواز میں فرق نہ کر پاتا۔ وزیراعظم نے کراچی میں ہندو برادری کے مذہبی تہوار ہولی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہندو برادری کی فلاح و بہبود کے لئے 50 کروڑ روپے کا اعلان بھی کیا۔ تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم نے معاشرے میں استحصال کا ذکر کیا۔ تو سعد رفیق نے اس لفظ کے آسان معنی پوچھے اور اپنی تقریر کے دوران اس طرح کے دلچسپ فقرے لگا کر حاضرین کو مسکرانے پر مجبورکر دیا۔ کوہستان سے آئے ہوئے ایک بھاری بھرکم نوجوان مسلم لیگی رہنما کو ورزش کرکے وزن کم کرنے کا مشورہ دیا اور کہا ’’جب تم تقریر کر رہے تھے تو تمہارا سانس بہت پھول رہا تھا‘‘ جب تم وزن کم کر لو گے تو میں تمہارے علاقے کوہستان میں آئوں گا اور پھر ہم دونوں اکھٹے پہاڑ پر چڑھیں گے جس میں شاید یہ اشارہ تھا کہ وہ خود اپنا وزن بھی کم کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے نہایت خوبصورتی دانشمندی اور تدبر کے ساتھ ایک نہایت مشکل اور حساس سنجیدہ ایشو کے بارے میں نہایت اہم بلکہ انقلابی تاریخ ساز فیصلے سنائے گزشتہ چند دنوں سے بعض حلقوں نے سرور کائنات حضرت محمدﷺ کی ذات مبارک کے بارے میں گستاخانہ ناپاک کوششوں سے امت مسلمہ کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی ہے اور سوشل میڈیا نے اس ایشو پر جو کردار ادا کیا ہے وزیراعظم نے نہایت جرأت مندی سے اس کے خلاف اپنی حکومت کی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔ اس پر پاکستان نیشنل فورم اور راقم ذاتی طور پر وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب دونوں قائدین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ انسانوں کو فرمان الٰہی کے مطابق کبھی مایوس نہیں ہونا چاہئے اگر کسی وقت حالات اچھے نہیں ہوتے تو آنے والا کل ضرور سازگار ہوتا ہے۔
یقینا جن مشکل حالات سے پاکستان کچھ عرصہ سے گزر رہا ہے وہ اس کا اشارہ کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آخری فتح ہمیشہ انہی لوگوں کی ہوتی ہے جو حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ نواز شریف نے شاعرانہ انداز میں قوم کو نوید دی کہ ’’معیشت کی شاخ پر بھی بہار آ رہی ہے‘‘۔ ساری دنیا اس کا اعتراف کر رہی ہے کہ ایشیاء میں سب سے تابناک مستقبل پاکستان کا ہے۔ کچھ لوگوں نے مذہبی اختلافات کو پاکستان کی کمزوری بنانے کی کئی ناپاک چالیں چلی ہیں۔ کبھی اسلام اور کبھی پاکستان کی تاریخ کو غلط استعمال کیا گیا ہے۔ اس سازش میں بہت سے اندرونی اور بیرونی پاکستان دشمن حلقے اور کئی طاقتوں کی خفیہ ایجنسیاں شامل ہیں۔ نا تو اسلام مذہبی اختلافات کی بناء پر کسی امتیاز کا قائل ہے اور نہ ہی پاکستان اس مقصد کے لئے بنا تھا کہ کسی ایک مذہب کے ماننے والوں کو دوسرے مذاہب کے ماننے والوں پر ترجیح دی جائے۔ اسلام دنیا میں انسانوں کو ایک نظر سے دیکھتا ہے۔ اسلام وسائل یعنی دولت کی تقسیم‘ انسانی حقوق کی پاسداری اور قانون کے نفاذ کے بارے میں کسی امتیاز کا قائل نہیں ہے۔ پاکستان ہم سب کا ہے۔ انہوں نے زور دیکر واضح کیا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجے ہوئے تمام پیغمروں نے دین کی دعوت دی لیکن کسی پر زور یا زبردستی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلام کے اسی تصور پر مبنی ہے۔ ایسے تمام لوگوں پر جو دین کے نام پر وطن عزیز میں فساد برپا کرنا چاہتے ہیں۔ واضح کیا کہ اسلام سب شہریوں کو ایک جیسے حقوق دیتا ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں تمام اہل پاکستان پر واضح کیا کہ جو لوگ مذہب کے نام پر شہریوں کے حقوق میں فرق کرتے ہیں وہ مذہب کی درست تعبیر نہیں کرتے۔ اور نہ ہی آئین پاکستان کی پاسداری و پابندی کرتے ہیں۔وطن عزیز میں آج کل جو عوامی سطح پر بدامنی پھیلانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اس کے پیچھے فساد کی بو آتی ہے لیکن اصل معاملہ سب شہریوں کو ایک جیسے حقوق دینا ہے۔ پاکستان میں اگر کوئی جھگڑا ہے تو امن اور فساد کی قوتوں کے درمیان جھگڑا ہے۔ استحکام اور بدامنی کے درمیان جھگڑا ہے۔ ترقی کے حامیوں اور ترقی کے مخالفین کے درمیان جھگڑا ہے۔
ایک طرف وہ لوگ ہیں جو نوجوانوں کا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں اور دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو نوجوانوں کے جذبات کا استحصال کرتے ہیں۔ پاکستانی بن کر سوچنا ہوگا اور پاکستان کے بہترین مفاد میں ایمان‘ اتحاد اور تنظیم کا ثبوت دینا ہو گا۔ دنیا کے تمام مذاہب انسانوں کا احترام سیکھاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قرآن کریم میں فرمان الٰہی تمام مسلمانوں کو تاکید کرتا ہے کہ آپ کسی کے مذہب کو برا مت کہیں۔ تمام پیغمبروں اور کتابوں پرجو اللہ کی طرف سے نازل ہوئیں ان پر یقین کرنا ہو گا۔ تب آپ مسلمان کہلائیں گے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ پاکستان کے عوام نے ہر قسم کے فتنہ فساد کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اقلیتوں کے تحفظ اور تمام جرائم پیشہ افراد کے سد باب کیلئے سخت قوانین بنائیں گے۔وزیراعظم کا تمام متعلقہ اندرونی و بیرونی پاکستان دشمن طاقتوں ان کے ایجنٹوں فنڈز مہیا کرنے والوں اور دیگر سہولت کاروں کو وارننگ ایسے غیر مبہم الفاظ میں دینا خوش آئند ہے۔ جس پر حکومت کے تمام وفاقی اور صوبائی اداروں کو بغیر کسی مزید تاخیر کے فوراً اقدامات کا آغاز کر دینا چاہئے۔ کاش ایسے اقدامات کے اعلانات اور احکامات 10 برس پہلے حکومت کی طرف سے جاری ہوتے تو ہزاروں قیمتی جانیں ضائع نہ ہوتیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر نہ ہوتے اور ملک کی اقتصادی و امن و امان کی حالت اس قدر مشکل حالات سے دوچار نہ ہوتی جس کا پوری قوم آج شکار ہے۔ لیکن دیر آید درست آید
آخر میں یہ کہنا ضروری ہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل مقر جاوید باجوہ نے بھی آج ہی کے روز قوم کو بہار کی آمد کی خوشخبری سنائی ہے۔ تقریباً 20 برس کے بعد ملک میں چھٹی مردم شماری کا آج وطن عزیز کے 63 اضلاع میں آغاز ہو گیا ہے۔ جبکہ آرمی چیف نے یقین دلایا ہے کہ ملٹری آپریشن ردالفساد کا مقصد ارض پاکستان میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہے اور انشاء اللہ یہ آپریشن بھرپور انداز میں اپنے منطقی انجام تک پہنچ کر ملک میں دہشت گردی شدت پسندی اور مذہبی منافرت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گا۔ انشاء اللہ پاکستان زندہ باد۔
بہارو پھول برسائو
Mar 17, 2017