ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ارکان کی پارلیمنٹ آمد : یادگار جمہوریت دستور گلی کا دورہ
بالآخر مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان 28ویں آئینی ترمیم پر سمجھوتہ ہو گیا ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان تھکا دینے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے ،قومی اسمبلی کا اجلاس پاونے تین گھنٹے جب کہ سینیٹ کا اجلاس دو گھنٹے تک جاری رہا ،دونوں ایوانوں میں ارکان کی حاضری مایوس کن تھی۔ اسلام آباد میں موجود ایشیائی ممالک کے ارکان پارلیمنٹ و مندوبین کی پاکستانی پارلیمنٹ آمد سے رونقیں لگ گئیں ،ایسا دکھائی دیتا تھا کہ پاکستانی پارلیمنٹ میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کا الگ اجلاس ہو رہا ہے، وفود نے پارلیمنٹ ہاس میں نو تعمیر شدہ ’’ یادگار جمہوریت اور گلی دستور‘‘ کا دورہ کیا۔ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ارکان و مندوبین پارلیمنٹ کے اندر چیئرمین سینٹ رضا ربانی کے بنائے گئے ’’جمہوری قلعے‘‘ کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے ،ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے شرکاء نے کچھ دیر کے لئے ایوان بالا کے اجلاس کی کارروائی بھی دیکھی۔ مندوبین کی آمد پر سینیٹرز نے ڈیسک بجا کر مہمانوں کا خیرمقدم کیا، چوہدری اعتزاز احسن نے مارگلہ پہاڑی پر ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے شرکاء کے اعزاز میں پر تکلف ظہرانہ دیا ۔ ظہرانے میں چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی ،قائد ایوان سینٹ سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق ، قومی اسمبلی میں قائد حز ب اختلاف خورشید شاہ کے علاوہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ارکان کی بڑی تعداداور سیکرٹری سینٹ امجد پرویز ملک نے شرکت کی۔ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے ارکان اور مندوبین نے مارگلہ پہاڑی پر اسلام آباد کا نظارا کیا اور دارالحکومت اسلام آبادکی خوبصورتی کی بے حد تعریف کی، ار کان و مندوبین نے شکرپڑیاں میں قومی یادگار اور لوک ورثہ کا دورہ بھی کیا۔ قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی‘ قومی وطن پارٹی‘ اے این پی‘ جے یو آئی اور پختونخواہ میپ نے نکتہ اعتراض پر ملک میں منگل کے روز سے شروع ہونے والی مردم شماری کے عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے شماریات بورڈ میں پنجاب کے تین ممبرز کی تعیناتی اور سندھ‘ کے پی کے اور بلوچستان سے کسی بھی ممبر کو نامزد نہ کرنے پر بھرپور احتجاج کیا ہے‘ جمعرات کو جے یو آئی (ف) اور فاٹا کے بعض ارکان ایوان سے علامتی واک آئوٹ کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی ہدایت پر پارلیمانی سیکر ٹری رانا محمد افضال خان ’’ناراض ارکان‘‘ کو ایوان میں واپس لائے اور یقین دہانی کرائی کے انکے تمام تحفظات دور کئے جائیں گے، سینیٹ میں پی آئی اے کی کارکردگی اور خیبرپختونخوا حکومت کے 24مطالبات سے متعلق خصوصی کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کر دی گئی ہیں، پی آئی اے کے موجودہ بورڈ کو تحلیل کرنے، مارکیٹنگ اور ٹکٹنگ کے شعبوں کو الگ الگ کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اسی طرح خصوصی کمیٹی برائے خیبرپختونخوا حکومت کے 24مطالبات نے وفاقی حکومت کو فوری طور پر صوبائی حکومت کے گیس، بجلی، این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے فوری طور پر حقوق کی فراہمی کیلئے اقدامات کی سفارش کی ہے چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کے پیپلز پارٹی کی حکومت کی منظوری سے سی آئی اے کے ایجنٹوں کو پاکستان میں بلاروک ٹوک آنے کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے بیان بارے میں تحریک التواء کو بحث کیلئے منظورکر لیا آئندہ منگل کو اس معاملے پر ایوان بالا میں بحث ہوگی۔ چیئرمین سینیٹ نے واضح کیا کہ اگرچہ اس معاملے پر چھ ماہ قبل سینیٹ میں ان کیمرہ اجلاس میں بات ہو چکی ہے کیونکہ اب تحریک التواء آگئی ہے اور میڈیا میںکوئی غلط پیغام نہ جائے اس لئے تحریک کو بحث کے لئے منظور کیا جا رہا ہے ، ایوان میں معلومات تک رسائی کے بل 2016 ء کے بارے میں منتخب کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سعودی عرب میں ایک خواجہ سرا کی دوران حراست ہلاکت کے معاملے کی وضاحت کے لئے مشیر خارجہ سے جواب طلب کر لیا۔
پارلیمنٹ کی ڈائری