واشنگٹن (آن لائن) امریکی نشریاتی ادارے نے انکشاف کیا ہے کہ بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے پاکستانی حکومت دوبارہ آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ بلومبرگ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے حکومت پاکستان کا قرض کے لیے آئی ایم ایف سے دوبارہ رجوع کرنا معاشی خودکشی کے مترادف ہوگا۔ رپورٹ میں پاکستان کے وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل خان کے حوالے سے بتایا گیا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر کم ہو جانے اور برآمدات میں ہونے والی مسلسل کمی کے باعث ایک مرتبہ پھر حکومت بین الاقوامی منڈی میں بانڈ جاری کرنے کے بارے میں غور کر رہی ہے۔ بتایا گیاہے کہ یہ بانڈ آئندہ ہونے والے عام انتخابات سے پہلے جولائی میں جاری کئے جائیں گے جس سے حاصل ہونے والے لگ بھگ اڑھائی ارب ڈالر کے سرمائے کا کچھ حصہ ایسے منصوبوں پر لگایا جائےگا، جن سے حکمران جماعت کو انتخابات میں زیادہ حمایت حاصل ہو سکے۔ امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے سکالر اور ممتاز ماہر معاشیات ڈاکٹر زبیر اقبال نے حکومت کے ان اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا حکومت کی معاشی پالیسیاں ملک کو تباہی کی جانب لے جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان پہلے ہی آئی ایم ایف سے بہت زیادہ قرضے حاصل کر چکا ہے اور دوبارہ آئی ایم ایف سے رجوع کرنا معاشی خود کشی کے مترادف ہو گا کیونکہ اس کے نتیجے میں جو شرائط عائد کی جائیں گی، پاکستانی حکومت انہیں پورا کرنے کی سکت نہیں رکھتی۔
بلوم برگ