سندھ پولیس میں غیرقانونی بھرتیاں ،21 افسروں کیخلاف تحقیقات ایک ماہ میں مکمل کی جائے: سپریم کورٹ

کراچی(کورٹ رپورٹر) سپریم کورٹ نے محکمہ پولیس میں غیر قانونی بھرتیاں کرنے والے اعلی21 افسروں کے خلاف ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے تحقیقات تک ایڈیشنل آئی جی ثنااللہ عباسی کو عہدے سے نہ ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ صوبائی و وفاقی حکومتیں ذمہ دار اعلی پولیس افسران کے خلاف ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ایک ماہ میں تحقیقات نہ کیں تو ذمہ داران کو وضاحت دینا ہوگی۔ عدالت نے باقی رہ جانے والے سندھ پولیس کے 8 اضلاع کی بھرتیوں کی سکروٹنی ایک ماہ میں کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آئی جی سندھ کوئی بھی ہو، ثنا اللہ عباسی کو نہیں ہٹایا جائے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں میں 2700 اہلکار نکالے گئے۔ عدالتی احکامات پر تمام اہلکار دوبارہ این ٹی ایس میں شامل ہوئے۔ 2 ہزار 7 سو میں سے ایک ہزار 7 سو 50 نے دوبارہ این ٹی ایس ٹیسٹ دیا۔ این ٹی ایس دینے والے 1750 میں سے صرف 141 امیدوار پاس ہوئے۔ 9 پولیس افسران کے خلاف کارروائی اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن میں التوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...