کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ میں پینے کے صاف پانی اور نکاسی آب کے منصوبوں کے معاملے پر واٹر کمشن نے عبوری رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی، آج چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں لارجر بنچ واٹر کمشن کیس کی سماعت کرے گا۔ واٹر کمشن کی رپورٹ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے خلاف چارج شیٹ ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہروں کا حلیہ بگاڑ دیا ایس بی سی اے سندھ کے بڑے شہر تباہ کر رہا ہے۔ بغیر منصوبہ بندی کثیر المنزلہ عمارتوں اور ہائوسنگ سکیموں کی اجازت دی گئی۔ ایس بی سی اے بیٹرمنٹ چارجز کے نام پر اربوں روپے وصول کر رہی ہے۔ بیٹرمنٹ چارجز کا پیسہ پانی اور سیوریج کے نظام پر خرچ نہیں ہوتا۔ بیٹرمنٹ چارجز کے استعمال کا کوئی حساب کتاب نہیں۔ واٹر کمشن نے سفارش کی ہے کہ اربوں روپے کے بیٹرمنٹ چارجز سول اداروں کو دیئے جائیں اداروں کی منظوری کے بغیر تعمیرات کیلئے این او سی جاری کرنے سے روکا جائے۔ بدقسمتی سے سندھ کے شہروں کا کوئی باقاعدہ ماسٹر پلان نہیں، ایس بی سی اے کے پاس کوئی ماسٹر پلان موجود نہیں، ایس بی سی اے دھڑا دھڑ عمارتوں اور ہائوسنگ سکیمز کی اجازت دے رہا ہے۔