قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے خطہ میں امن کے قیام اورسلامتی کیلئے سیکورٹی فورسز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاک آرمی قیادت فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کیلئے اپنا کردار اداکرے ۔ فاٹا کا خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام ہی وہاں کے عوام کے مسائل کا واحد حل ہے اورچیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے اس اہم ایشو کو فاٹا کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی تجویز قابل ستائش ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے حلقہ میں مختلف ترقیاتی سکیموں کے معائنہ کے بعد بیلہ کتوزئی تحصیل شب قدر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے تحاشہ جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں ۔ پختون قوم کے درمیان تقسیم کی لیکر ختم کرکے ان کے باہمی اتحاد اور اتفاق کومضبوط بنایا جا سکتا ہے ۔ فاٹا کے عوام ملک کے برابر کے شہری ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان کو برابری کی بنیاد پر نہیں دیکھا گیاجوکہ ان کے ساتھ بہت بڑی بددیانتی ہے۔انھوں نے فاٹا کا خیبر پختونخوا میں جلد ازجلد انضمام کا مطالبہ کیا تاکہ وہاں کے عوام کو صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی دی جا سکیں۔ آفتاب شیرپائونے کہا کہ حلقہ بندیوں کے معاملے کو سیاسی جماعتوں ،امیدواروں اور ووٹروں کے خواہشات کے مطابق نہیں بنایا گیا اور یہ زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔ الیکشن 2018قریب ہے اور حلقہ بندیوں جیسے مسائل سے الیکشن کی تیاریاں متاثر ہو سکتی ہے جو کہ ملک میں جمہوریت کے تسلسل کی بہتری میں نہیں۔انھوں نے کہا کہ ملک میں اداروں کے مابین جاری تصادم نے جمہوری نظام کی اینٹیں ہلا دی ہیں اور اس طرح کے طرز عمل سے اجتناب کرکے پارلیمنٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ سیاسی جماعتوں کو نان ایشوز میں الجھنے کی بجائے عوام کی بہتر مستقبل کیلئے اپنا کردار اداکرنا چاہیے۔ کسی بھی قسم کے تصادم سے عوام کی نمائندگی کمزور ہو گی۔آفتاب شیرپائو نے کہا کہ عمران زرداری اتحاد نے قوم کے سامنے ان کے اصل چہرے بے نقاب کر دیئے ہیں اور ان پر یہ عیاں ہو گیا ہے کہ تبدیلی کے دعویدار اصل میں ذاتی سیاست چمکا رہے ہیں اور وہ عوام کی مفاد اور ان کی بہتری میں نہیں ہے۔انھوں نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تبدیلی کے دعویداروں نے بد عنوانیوں کی داستانیں رقم کردی ہیں جس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ پی ٹی آئی چیئرمین جب سٹیج پر چڑھتے ہیں تو دوسری سیاسی پارٹیوں کو کرپشن کیلئے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہیں لیکن یہ بات انتہائی قابل تعجب ہے کہ ان کو خیبر پختونخوا میں میگا کرپشن کے واقعات نظر نہیں آرہے۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت پر کرپشن کے شدید نوعیت کے الزامات سامنے آرہے ہیں اور نیب اس کی تحقیقات کر رہی ہے ۔انھوں نے نیب حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد تحقیقات کو یقینی بنائے تاکہ حقائق عوام کے سامنے لا کر لوٹی ہوئی قومی دولت واپس کی جاسکے۔