نئی جوڈیشل پالیسی کیخلاف نوشہرہ ورکاں بار کی تیسرے روز بھی ہڑتال

نوشہرہ ورکاں (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ کی نئی جوڈیشل پالیسی کے خلاف تحصیل بار نے تیسرے روز بھی ہڑتال کی جس سے سائلین کو مقدمات کی پیروی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس موقع پر چوہدری عمران عارف کھوکھر جنرل سیکرٹری بار میاں عبدالحفیظ نائب صدر بار اور وکلاء راہنماء چوہدری محمد کامران اولکھ نے بتایا کہ نئی جوڈیشل پالیسی قانون اور آئین سے متصادم ہے اور دفعہ 154 / 155 سی آر سی پی کی خلاف ورزی ہے مقدمہ درج نہ کرنے کیخلاف اپیلوں کیلئے عدالتیں ہی موثر فورم ہیں اندراج مقدمہ کیلئے عدالت سے پہلے ایس پی پولیس سے رجوع متاثرین کو انصاف کے حصول میں تاخیر اور وقت کا ضیاع کے سوا کچھ حاصل نہیں ہو گا قومی عدالتی پالیسی کمیٹی کے فیصلے سے متاثرین کو پولیس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا، ماڈل کورٹس کے ذریعے قتل مقدمات کا چار روز میں فیصلہ کرنے پر بھی تحفظات ہیں چار روز میں ٹرائل مکمل کرنے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہونگے اس لئے وکلاء نے نئی جوڈیشل پالیسی کو یکسر مسترد کر دیا ، لہٰذا اندراج مقدمہ اور ماڈل کورٹس کی نئی جوڈیشل پالیسی فوری طور پر واپس لی جائے اور سینئر وکلاء کیساتھ باہمی مشاورت سے جوڈیشل پالیسی تشکیل دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...