مظفرآباد(صباح نیوز) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی خواتین ، با صلاحیت اور تعلیم یافتہ ہیں اور انہیں معاشرے میںعزت و وقار حاصل ہے ۔ حکومت اس بات پر کامل یقین رکھتی ہے کہ خواتین کو ان کے سماجی اور معاشی حقوق دینے سے ہی معاشرہ ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن ہو سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین ضلع نیلم کی صدر عظمیٰ شیریں ایڈووکیٹ اور پی ایم ایل (ن) حلقہ تین کی صدر نثارہ عباسی کی قیادت میںملنے والے خواتین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی تعمیر میں خواتین کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر نے مختلف قوانین اور اصلاحات کے ذریعے خواتین کے معاشی سیاسی اور سماجی حقوق کے تحفظ کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں اور اس ضمن میں خواتین کی مشاورت اور تجاویز سے مذید اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ شیریں ایڈووکیٹ نے ضلع نیلم کے عوام کے مسائل کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے بتایا کہ وادی نیلم اطلاعات کے اس دور میں بھی انٹرنیٹ اور موبائل فون جیسی سہولتوں سے محروم ہے ۔ قبل ازیں ایس سی او کی طرف سے ایس کام کی سہولت میسر تھی لیکن ایس کام کی سروس بھی حالیہ دنوں میں ختم کر دی گئی جس کی وجہ سے وادی نیلم کے عوام بیرون دنیا سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ قرضہ سکیم کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس سکیم کے تحت پچاس فیصد فنڈز خواتین کے لیے مختص کئے جائیں کیونکہ آزاد کشمیر کے دیہی علاقوں میں جانوروں کی پرورش اور دیکھ بھال کا کام صرف خواتین ہی کرتی ہیں۔ عظمیٰ شیریں نے وادی نیلم اور بھارتی گولہ باری سے متاثرہ دیگر علاقوں میں سکولوں کے ساتھ پختہ مورچوں کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا تاکہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بچوں کی جان کے تحفظ کے ساتھ ساتھ تعلیمی سلسلہ بھی جاری رہے اور طلبہ کا تعلیمی حرج نہ ہو ۔ انہوں نے وادی نیلم کے تمام دیہی طبی مراکز اور شہر کے ہسپتالوں میں خواتین ڈاکٹرز کی تعیناتی اور انہیں جائے تعیناتی پر موجود رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پوری وادی میںکوئی گائنی ڈاکٹر مستقل طور پر موجود نہیں جس کی وجہ سے علاقے کی خواتین شدید مسائل سے دو چار ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وادی نیلم کے چودہ ہسپتالوں میں سے کچھ بند پڑے ہیںاور جو چل رہے ہیں اُن میں ڈاکٹر اور ادویات دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر ڈاکٹر وادی کے دشوار گزار علاقوں میں نہیں جا سکتے تو وہ ٹیلی میڈیسن ٹیکنالوجی اور ہیلتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے عوام کو درپیش صحت کے مسائل حل کر سکتے ہیں لیکن اس کے لیے بھی ضروری ہے ۔ علاقے میں ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ کی سہولتوں میںبہتری لائے جائے ۔ا س موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی ایم ایل (ن) مظفرآباد کی رہنما نثارہ عباسی نے صدر ریاست سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت اور مختلف حکومتی اداروں میں خواتیں کی مناسب نمائندگی دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔