بیجنگ(نیوز ڈیسک)چین کی توانائی منصوبہ بندی ایجنسی کے سربراہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ انہیں ملک کی حکمراں جماعت 'کمیونسٹ پارٹی' سے بھی نکال دیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے پی' کے مطابق چین کی انضباطی کمیٹی نے اعلان کیا کہ نور باکری نے اختیارات کا غلط استعمال کر کے ناجائز طریقوں سے ملازمتیں دیں اواس کے عوض بھاری رقوم اور جائیدادیں حاصل کیں۔ نور باکری نے اپنے اختیارات دوسروں کو ملازمتیں دلانے اور دیگر ناجائز طریقوں سے مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال کیے، جس کے عوض انہوں نے بھاری رقوم اور جائیدادیں حاصل کیں۔نور باکری، چین کے صوبے سنکیانگ میں ایغور مسلم اکثریت کے انتہائی سینئر عہدیداروں میں سے ایک تھے۔نور باکری کو عہدے سے ہٹائے جانے کے ملک کے مغربی خطے میں سیکیورٹی کریک ڈاؤن سے کوئی تعلق ہونے کے کوئی اشارے نہیں ملے کہ، جہاں تقریباً 10 لاکھ ایغورز اور قازقوں کو حراست میں رکھا گیا ہے۔واضح رہے کہ چین کے ہزاروں اعلیٰ اور نچلی سطح کے افسران صدر شی جن پنگ کی کرپشن کے خلاف کئی سالوں سے جاری مہم میں پھنس چکے ہیں۔بدعنوانی کے خلاف مہم شی جن پنگ کے دور کا طرہ امتیاز ہے جس نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کیا ہے۔تاہم ان کے سیاسی مخالفین اسے سیاسی مخالفین سے چھٹکارا پانے کے لیے شی جن پنگ کا آسان راستہ کہتے ہیں۔نور باکری کو 2014 میں قومی توانائی انتظامیہ کا ڈائریکٹر بنایا گیا تھا جبکہ وہ کابینہ کی اقتصادی توانائی ایجنسی، قومی ترقی اور اصلاحات کمیشن کے نائب چیئرمین بھی تھے۔انضباطی کمیشن کا کہنا تھا کہ ان کے کیس کی اب کرمنل پراسیکیوٹرز تحقیقات کریں گے۔نظم و ضبط کے جائزے کے لیے وسطی کمیشن کے بیان میں کہا گیا کہ نور باکری نے اپنے اہلخانہ کے لیے لگڑری گاڑیوں میں مفت سفر، خصوصی ڈرائیورز اور دیگر سہولیات کا انتظام کرکے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔بیان میں کہا گیا کہ وہ 'حرص و لالچ کی پرتعیش زندگی گزار رہے تھے' اور تحقیقات کے دوران سچ نہیں بولا۔عہدے سے نکال دیا
چینی توانائی ایجنسی کے سربراہ کو عہدے اورکمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا
Mar 17, 2019