پیرس میں مظاہرے شدت اختیار کرگئے،ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے پسندیدہ ریستوران کوآگ لگادی گئی

ییلو جیکٹ کے اٹھارویں ہفتے کے مظاہرے پیرس میں شدت اختیار کرگئے ۔ گزشتہ روز کے مظاہروں میں دارالحکومت پیرس کی خوبصورت ترین شاہراہ شانزے لیزے پر ییلو جیکٹ مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی ، مظاہرین نے مشہور ترین اور کئی ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم کے پسندیدہ ریستوران فوکیٹ میں پہلے توڑ پھوڑ کی اور بعد میں آگ لگادی۔ شانزے لیزے پر واقع ریستوران فوکیٹ پاکستان کے سابق وزرائے اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کا پسندیدہ ریستوران تھا۔ فرانس کے سابق صدر سرکوزی کا پسندیدہ ریستوران تھا اور انتخابات جیتنے کے بعد اسی ریستوران سے ایوان صدر گئے تھے۔ شانزے لیزے توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کے واقعات کے پر فرانسیسی صدر عمانویل میک غوں نے اپنے ٹویٹ سخت افسوس کا اظہار کیا اور لکھا کہ آج جو کچھ شاہراہ شانزے لیزے پر ہؤا اس کو مظاہرہ نہیں کہتے یہ لوگ جمہوریہ کو تباہ کرنا چاہتے اور ختم کرنا چاہتے ہیں۔ نومبر سے بہت کچھ ہورہا ہے لیکن آج کے متشدد مظاہرے نے ثابت کردیا کہ ہم درست سمت میں نہیں ہیں اور ہمیں جلد از جلد سخت فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ آئندہ ایسا کچھ نہ ہو۔۔۔۔۔ مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین میں ہاتھا پائی کے واقعات بھی ہوئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن اور آنسو گیس بھی استعمال کی۔

ای پیپر دی نیشن