نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسجد پر حملے میں جام شہادت نوش کرنے والے پاکستانی نعیم راشد کی والدہ کو نیوزی لینڈ کا ویزا جاری کر دیا گیا ہے۔
اس بات کی تصدیق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی۔ ان کا کہنا ہے کہ نعیم راشد کی والدہ نے نیوزی لینڈ جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، انھیں ویزا جاری کر دیا گیا ہے۔ وہ اپنے بیٹے کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کرینگی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیوزی لینڈ سانحہ کے شہدا کے لواحقین کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اس حوالے سے کرائسز مینجمنٹ سیل قائم کر دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، وزارتِ خارجہ میں سانحہ نیوزی لینڈ کے حوالے سے کرائسس مینجمنٹ سیل بھی قائم کر دیا گیا ہے، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شہدا کے لواحقین کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
شاہ محمود نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو درپیش مشکلات کے فوری ازالے کے لیے سیل قائم کیا گیا ہے، سانحے کے باقی شہدا کے لواحقین کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔
خیال رہے کہ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر ہونے والے دہشتگرد حملے میں دوسروں کی جان بچاتے ہوئے پاکستانی شہری نعیم ارشد نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ ان کی لازوال قربانی پر بین الاقوامی میڈیا بھی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکا اور انھیں ہیرو قرار دیا ہے۔ نعیم کے ایک عزیز نے میڈیا کو بتایا کہ وہ بہت ہی نفیس انسان تھے، وہ نیوزی لینڈ میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے۔
نعیم ارشد اپنے بیٹے کے ہمراہ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے مسجد گئے تھے، دوران فائرنگ حملہ آور کو قابو کرنے کی کوشش کرتے ہوئے زخمی ہوئے، بعد ازاں ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے، حملے میں ان کا بیٹا بھی شہید ہوا تھا۔
واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ میں حملے کے سوگ میں پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کل قومی پرچم سرنگوں کیا جائے گا اور ملک بھر میں یومِ سوگ منایا جائے گا۔ پاکستان نے سانحے پر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا ہے۔