دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 7 ہزار سے تجاوز کرگئیں جب کہ متاثرین کی مجموعی تعداد 1 لاکھ 77 ہزار سے زائد ہوگئی تاہم 67 ہزار افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اعداد و شمارمیں بتایاگیاکہ دنیا بھرمیں رپورٹ ہونے والے متاثرین اب چین میں سامنے انے والے متاثرین کی تعداد سے بڑھ چکی ہے۔ چین کے قومی ہیلتھ کمیشن کے مطابق پیر تک چین میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 80 ہزار 860 ہے تاہم جوہن ہاپکن یونیورسٹی کے مطابق دنیا میں یہ تعداد 87 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔اسی طرح چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3208 ہے جب کہ دنیا میں مجموعی طور پر یہ تعداد چین کے مقابلے میں بڑھ گئی ہیں۔یورپ میں اٹلی اور اسپین میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اٹلی میں 3000 اوراسپین میں 1000 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔اٹلی میں کورونا وائرس سے ایک دن کے اندر 349 ہلاکتوں کی تصدیق ہونے کے بعد مجموعی تعداد 2158 ہوچکی ہے جب کہ متاثرین کی مجموعی تعداد 27 ہزار 980 ہوگئی ہے۔اسپین میں 9 مزید ہلاکتوں کے بعد کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 297 ہوچکی ہے اور متاثرین کی تعداد 8774 ہوگئی ہے۔اعداد و شمار کے اعتبار سے ایران کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے 129 اموات کے بعد مجموعی تعداد 853 ہوچکی ہے جب کہ ایک ہزار نئے کیس سامنے آنے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 14 ہزار 991 ہوگئی۔امریکی ذرایع ابلاغ کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس کے 3700 متاثرین کی تصدیق ہوچکی ہے اور مرنے والوں کی تعداد 74 ہوگئی ہے۔ اس کے بعد امریکا کی مختلف ریاستوں میں ہنگامی حالات نافذ کیے جارہے ہیں۔ نیوجرسی ریاست میں رات کے اوقات میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے کئی ممالک نے اہم اقدامات شروع کردیے ہیں۔ فرانس نے منگل اور روس نے بدھ سے اپنی سرحدیں بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یورپ میں پرتگال اور اسپین نے بھی دونوں ممالک کے مابین درمیان پروازیں اور ٹرین سروس معطل کردی ہیں اور سرحدیں بند کردی ہیں۔ہنگری نے بھی پیر اور منگل کی درمیانی شب غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ سوئٹزر لینڈ کی حکومت کورونا وائرس کے باعث ملک میں ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کرچکی ہے۔مشرقی وسطی میں سعودی عرب، کویت، لبنان پہلے ہی اپنی سرحدیں بند کرچکے ہیں اور سعودی عرب کی جانب سے متعدد ممالک سے آنے والے مسافروں کی آمد پر 14 دن کی پابندی عائد کی جاچکی ہے ساتھ ہی سعودی عرب میں سرکاری دفاتر بند ہوچکے ہیں اور ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔عالمی سطح پر کورونا کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات کے سلسلے میں پیرس، دبئی ، لاس اینجلس جیسے پ±ررونق شہروں میں سماجی و تفریحی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جرمنی اور برطانیہ نے بھی عوامی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔ باقی دنیا کے برخلاف میکسیکو اور برازیل میں بڑی سیاسی ریلیاں جاری ہیں اور برطانیہ نے بھی تاحال اسکول بند نہیں کیے ہیں۔بھارت میں بھی کورونا کے خلاف اقدامات جاری ہیں، تاج محل سمیت تمام تفریحی و عوامی مقامات بند کردیے گئے ہیں۔