اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے ڈیپوٹیشن پر آئے اساتذہ کو واپس صوبوں میں بھیجنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے قرار دیاہے کہ وفاقی نظامت تعلیمات30 روز کے اندر اساتذہ کو سن کر آرڈر میں وجوہات کا ذکر کرے جبکہ عدالتی حکم کا اطلاق حالیہ نوٹیفکیشن سے متاثرہ پٹشنر پر ہو گا،عدالت کایہ بھی کہنا ہے کہ ویڈلاک پالیسی بائنڈنگ نہیں ہے جو واپس جا چکے ہیں ان پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران ڈائریکٹر جنرل نظامت تعلیمات ڈاکٹر اکرم علی ملک نے عدالت پیش ہو کر رپورٹ پیش کی جس پر۔عدالت نے کہاکہ ہر کسی کا الگ سے آرڈر لکھیں،اصل کیسز کو آپ غیر ضروری ہارڈ شپ میں نہ ڈالیں، وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ دسمبر 2020 کا وفاقی نظامت تعلیمات کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کا حکم سنادیا۔