لاہور (سٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو (نیب) نے مریم نواز کی جانب سے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پر جاری بے بنیاد اور من گھڑت الزامات و تشریحات پر مبنی رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے وضاحت جاری کی ہے کہ مریم نواز کیخلاف نیب میں چوہدری شوگر ملز اور منی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے مقدمات زیرِ تحقیقات ہیں۔ نیب کی جانب سے انہیں ذاتی حیثیت میں طلبی پر ملکی فضا کو اشتعال انگیزی کی طرف راغب کرنے کی کوشش کے علاوہ قومی اداروں جیسے نیب، معزز عدلیہ اور لاء اینڈ آرڈر سے متعلقہ اداروں کیخلاف بغاوت سے لبریز بیان بازی کی جاتی رہی جس کا بنیادی مقصد نیب کا شریف خاندان کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کے مقدمات کی تحقیقات میں رخنہ ڈالنا اور ان پر اثر انداز ہونے کے علاوہ نقص امن کی صورتحال کو تقویت دینا رہا۔ مریم نواز مبینہ طور پر اس طرز عمل کی مدد سے اپنے خلاف جاری تحقیقات سے باقاعدہ روگردانی کرنے کی کوشش کرتی رہیں اور اس طرح دیگر قومی اداروں کو ایک دوسرے کے مد مقابل لا کھڑا کرنے کی فضاء قائم کرنے کی سعی کی جاتی رہی۔ جسکی واضح مثال گذشتہ سال اگست میں انکی نیب لاہور میں پیشی کے وقت باقاعدہ منصوبہ کے تحت اور دانستہ طور پر پیدا کی گئی صورتحال تھی جب قومی ادارہ کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے پتھرائو کروایا گیا اور ایسی صورتحال پیدا کرتے ہوئے سکیورٹی اداروں کو بھی چیلنج کیا گیا جسکی ایف آئی آر(2036/20 تھانہ چوہنگ) متعلقہ تھانہ چوہنگ میں درج ہے۔ بعد ازاں نیب کی جانب سے ملکی مجموعی سیاسی صورتحال، مریم نواز کی سیاسی مصروفیات اور قومی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے انہیں کچھ وقت کیلئے طلب نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مستقل طور پر احتساب کے عمل کو چیلنج کیا جاتا رہا۔ اس دوران معزز عدالتوں اور انکے صادر فیصلوں کا مذاق اڑانے کی کوشش کی گئی۔ اس موقع پر نیب واضح کرنا ضروری سمجھتا ہے کہ مریم نواز کی جانب سے نیب کی معزز عدلیہ میں دائر درخواست پر انتہائی غلط انداز میں نا صرف تبصرہ کیا گیا بلکہ اصل حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی۔